فیصل واوڈا ،سیف اللہ ابڑو کوسینیٹ ٹکٹ دینے پر پی ٹی آئی میں پھوٹ
شیئر کریں
(رپورٹ: شعیب مختار) سینیٹ انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف نے سندھ کے دو بااثر خاندان نظر انداز کر دیے دو سابق وزیر اعلیٰ سندھ سینیٹ کے ٹکٹ سے محروم رہے اپو زیشن جماعتوں نے پارٹی کی جانب سے ٹکٹ سے محروم رہنے والے لیاقت علی جتوئی اور ممتاز بھٹو کے قریبی عزیز و اقارب سے رابطے تیز کر دیے فیصل واوڈا اور سیف اللہ ابڑو کو سندھ سے سینیٹ کا ٹکٹ جاری کرنے پر تحریک انصاف ٹوٹ پھوٹ کا شکار ناراض رہنماوْں نے گورنر سندھ عمران اسماعیل کو خط لکھ دیا تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے سینیٹ انتخابات میں سندھ کے جتوئی خاندان اور ممتاز بھٹو کے اہلخانہ کو نظر انداز کر دیا گیا ہے جس پر سندھ کے با اثر خاندانوں میں شدید تشویش پائی جاتی ہے تمام تر صورتحال کا بھر پور فائدہ اٹھانے کے لیے حالیہ دنوں اپوزیشن جماعتیں سرگرم دکھائی دیتی ہیں اس ضمن میں سینیٹ انتخابات میں پی ٹی آ ئی کی جانب سے دو طاقتور خاندانوں کو نظر انداز کیے جانے پر اپوزیشن جماعتوں نے سندھ سے سینیٹ کے نامزدا میدوار فیصل واؤڈا کیخلاف مہم جوئی کا آغاز کر دیا ہے الیکشن کمیشن میں ان کے ڈھائی سال سے زیر التوا دوہری شہریت کے کیس پر سخت تنقید کی جا رہی ہے جس پر سندھ کے با اثر خاندان بھی تحفظات کا اظہار کر رہے ہیں۔اس سلسلے میں پاکستان تحریک انصاف کی مرکزی قیادت کی جانب سے سینیٹ انتخابات میں ٹکٹوں کی تقسیم پر پارٹی میں جاری اختلافات اندرونی سطح پر دبانے کی کوششیں جاری ہیں جو ناکامی کے مراحل میں داخل ہوتی جا رہی ہیں پارٹی نے بلوچستان میں تنظیمی ڈھانچے کو تباہ حالی سے بچانے کے لیے سینیٹ کے لیے نامزد امیدوار عبدالقادر سے ٹکٹ واپس لیے لیا ہے جبکہ گذشتہ روز سندھ سے تعلق رکھنے والے رہنماوْں کی جانب سے گورنر سندھ کو بھی ایک خط لکھا گیا ہے جس میں سندھ سے سینیٹ کے امیدواروں پر تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے۔واضح رہے گذشتہ دنوں لیاقت علی جتوئی کی جانب سے پارٹی سے مسلسل نظر انداز کیے جانے پر سیاست سے کنارہ کشی اختیار کر لی گئی تھی جس کے تحت دوماہ قبل ان کی جانب سے وزیر اعظم پاکستان عمران خان سے ملاقات کو یقینی بنایا گیا تھا جس میں ان کے اختلافات دور ہو گئے تھے جو سینیٹ الیکشن پر ایک مرتبہ پھر تازہ ہوتے دکھائی دیتے ہیں جبکہ ممتاز بھٹو کے فرزند امیر بخش بھٹو بھی پی ٹی آ ئی قیادت سے نالاں ہو کر 26مارچ 2019 کو تحریک انصاف سندھ کی قیادت سے مستعفی ہو گئے تھے جس کے بعد سے ان کی پارٹی میں سرگرمیاں غائبانہ دکھائی دیتی ہیں تاہم سینیٹ انتخابات میں دونوں خاندانوں کو مسلسل نظر انداز کیے جانے پر آ ئندہ چند روز میں پی ٹی آ ئی میں جاری اختلافات مزید کھل کر سامنے آ نے کا امکان ہے۔