میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
منی بجٹ اورمہنگائی، سینیٹ وقومی اسمبلی اپوزیشن حکومت پربرس پڑی

منی بجٹ اورمہنگائی، سینیٹ وقومی اسمبلی اپوزیشن حکومت پربرس پڑی

ویب ڈیسک
هفته, ۱۵ جنوری ۲۰۲۲

شیئر کریں

سینیٹ اجلاس جمعہ کو احتجاج کی نذرہوگیا، وزیرمملکت علی محمد خان نے قومی اسمبلی کارروائی میں اپوزیشن کے کردار پرتنقید کی تو اپوزیشن نے حکومتی رویے پر اعتراض کرتے ہوئے ایوان سے واک آئوٹ کردیا، کورم پورا نہ ہونے پراجلاس ملتوی کردیا گیا۔سینیٹ اجلاس پرزائیڈنگ افسر سینیٹر فیصل سلیم کی زیر صدرات ہوا، سینیٹ میں قائد حزب اختلاف یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ لوگوں کومظاہروں پراکسایا جا رہا ہے۔ قومی اسمبلی میں منی بجٹ کو بلڈوز کیا گیا ۔قائد ایوان شہزاد وسیم بولے کبھی سنتے ہیں عدم اعتمادآئیگا توکبھی دوسری دھمکیاں دی جاتی ہیں۔ساری کی ساری دھمکیاں غیرموثرہوگئیں، ادھرقومی اسمبلی میں اپوزیشن اراکین نے ایک بار پھر منی بجٹ اور بڑھتی ہوئی مہنگائی ، بجلی کی قیمتوں میں اضافے پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ نا اہل حکومت نے مہنگائی آسمان پر پہنچادی ہے ،اسٹیٹ بینک کو گروی رکھ دیا ہے ،اپوزیشن کے احتجاج کا حکومت پرکوئی فرق نہیں پڑتا،ا اسمبلی ملازمین کے اعزازیے پر یوٹرن نہ لیا جائے ،اگلی تین بینچز والوں کے نام ای سی ایل میں ڈالیں، پاکستان بچ جائیگاجبکہ وزیر مملکت علی محمد خان نے حکومت کی جانب سے جواب دیتے ہوئے کہاہے کہ احتجاج اپوزیشن کا حق ہے ،جس طرح اسپیکر چیئر کی بے احترامی کی گئی اس طرح ہم سب کی عزت کم ہوتی ہے ،سپیکر پر کاغذ پھینکے جا رہے تھے ،سپیکر کی چیئر تو فنانس بل نہیں لا رہی تھی،ہم نے اگر اپنے لیڈر کی عزت کرانی ہے تو پھر دوسروں کے لیڈر کی بھی عزت کرنا ہوگی ۔ جمعہ کو قومی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کی صدارت میں شروع ہو ا تو پیپلز پارٹی کی رکن اسمبلی شازیہ مری نے کہاکہ اسمبلی میں ساڑھے 3 سو ارب کے نئے ٹیکسز عوام پر مسلط کیے،نااہل حکومت نے مہنگائی آسمان پر پہنچا دی گئی ،اسٹیٹ بنک گروی رکھ دیا گیا،اپوزیشن کے احتجاج کا حکومت پرکوئی فرق نہیں پڑتا ۔ انہوںنے کہاکہ اس اسمبلی کے ملازمین اور ایمپلائز کو اعزازئیے کاوعدہ کیا گیا مگر نہیں ادا کیا گیا،خدارا اسمبلی ملازمین کے اعزازیے پر یوٹرن نہ لیا جائے۔ وزیر مملکت علی محمد خان نے کہا کہ پی آئی ڈی اور ریڈیو کا اعزازیہ رہتا ہے وہ دیدیں گیب اقی کے دے دئیے،اپوزیشن کا نقطہ نظر ٹھیک طریقے سے سامنے آیا ،اپوزیشن نے احتجاج کیا اورانکایہ حق ہے،مجھے دکھ ہے جو آخری 15 منٹ میں ہوا۔ انہوںنے کہاکہ جسطرح سپیکر چیئر کی بے اخترامی کی گئی اسطرح ہم سب کی عزت کم ہوتی ہے،اگر ہم میں سننے کا حوصلہ نہیں تو ہم حکومت نہیں ہیں،ہم نے اگر اپنے لیڈر کی عزت کرانی ہے تو پھر دوسروں کے لیڈر کی بھی عزت کرنا ہوگی ۔ انہوںنے کہاکہ ہم نے بھی اپوزیشن میں احتجاج کیا مگر ایسا نہ کیا ،ہم نے اپوزیشن میں رہ کر کبھی لڑائی نہ کی،سپیکر پر کاغذ پھینکے جا رہے تھے سپیکر کی چیئر تو فنانس بل نہیں لا رہی تھی،آپ میرے خلاف حکومت اور خان صاحب کیخلاف احتجاج کریں مگرسپیکر کرسی کا احترام کریں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں