میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
نواز شریف کا بیرون ملک علاج، (ن)لیگ نے حکومتی شرط مسترد کردی

نواز شریف کا بیرون ملک علاج، (ن)لیگ نے حکومتی شرط مسترد کردی

ویب ڈیسک
جمعرات, ۱۴ نومبر ۲۰۱۹

شیئر کریں

مسلم لیگ (ن) نے قائد نواز شریف کے بیرون ملک علاج کی شرط کا حکومتی فیصلہ مسترد کردیا۔وفاقی وزیر قانون اور معاون خصوصی احتساب کی پریس کانفرنس پر ردعمل دیتے ہوئے مسلم لیگ (ن)کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا کہ نواز شریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل)سے نکالنے کو مشروط کرنے کا حکومتی فیصلہ عمران خان کے متعصبانہ رویے اور سیاسی انتقام پر مبنی ہے جسے ہم مسترد کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی عدالت سے ضمانت کے وقت تمام آئینی و قانونی تقاضے پورے اور ضمانتی مچلکے جمع کرائے جاچکے ہیں لہذا ان کا نام ‘ای سی ایل’ سے نکالنے کو مشروط کرنا حکومت کا ناقابلِ فہم فیصلہ ہے اور عدالت کے اوپر ایک حکومتی عدالت نہیں لگ سکتی۔ مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کو مشروط کرنے کی پاکستان کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی، سیکیورٹی بانڈ جمع کرانے کے حوالے سے پاکستان مسلم لیگ(ن)اپنا واضح موقف پیش کر چکی ہے اور سیکیورٹی بانڈ جمع کرانے کا حکومتی فیصلہ منظور نہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ایک طرف حکومت نواز شریف کی صحت کی سنگینی کا اعتراف کر رہی ہے اور دوسری جانب انتہائی ریاکاری اور بدنیتی سے ان کے بیرونِ ملک فوری علاج میں رکاوٹیں کھڑی کر رہی ہے ، پاکستان کی سیاسی تاریخ میں سیاسی محاسبت میں کبھی کسی کی زندگی کے ساتھ اس طرح نہیں کھیلا گیا جبکہ نواز شریف کے علاج میں ہر لمحہ انتہائی قیمتی ہے اور اسے تاخیری حربوں کی نظر کرنا بدترین ظلم اور زیادتی ہے ۔نواز شریف کو کچھ ہوا تو اس کی ذمہ دار بے حس اور سنگ دل حکومت ہو گی ،دوسری جانب مسلم لیگ (ن)کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے پارٹی کی سینئر قیادت کا اہم اجلاس آج جمعرات کو طلب کر لیا۔اجلاس میں نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے لیے حکومتی فیصلے کے بعد کی حکمت عملی پر سینئر قیادت کو اعتماد میں لیا جائے گا۔اجلاس کے بعد شہباز شریف سہہ پہر 3 بجے پریس کانفرنس سے خطاب کریں گے ۔واضح رہے کہ حکومت نے نواز شریف کو 4 ہفتوں کے لیے بیرون ملک جانے کی مشروط اجازت دینے کا فیصلہ کیا تھا۔دوسری جانب نوازشریف کے صاحبزادے حسین نواز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنی ٹویٹ میں کہا ہے کہ کیا ایک امراض دل، گردہ، پلیٹلیٹس اور ا سٹروک کا خطرہ رکھنے والے مریض کا علاج ایک ماہ میں ختم ہو سکتا ہے ؟ عدالتی فیصلوں کے بعد دو ہفتے کا وقت کیونکر ضائع کیا گیا؟ حسین نواز کا کہنا تھا کہ نوازشریف کے بیرون ملک علاج کے لئے حکومت کی پیشکش گھٹیا سیاست کی بدترین مثال ہے ، بالفاظ دیگر حکومت کی طرف سیانکار ہے بس دکھانے کو قواعد و ضوابط کا بہانہ ہے ۔انہوں نے مزید کہا ہے کہ اقامے پر نااہل کئے جانیوالے وزیر اعظم کو تو یہ بھی میسر نہیں، ہم ایک ایسی قوم ہیں جہاں غیر ملکی جاسوس کو اپیل کا حق دینے کیلئے قانون میں ترمیم ہوتی ہے لیکن عوام کے منتخب وزیر اعظم جسے کمپیوٹر کے غیر مصدقہ اسکرین شاٹس کی رو سے نااہل کیا گیا کو اپیل کا بھی حق نہیں ملتا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں