میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
کراچی کی 60 فیصد آبادی مزدور بستیوں میں زندگی گزارنے پر مجبور

کراچی کی 60 فیصد آبادی مزدور بستیوں میں زندگی گزارنے پر مجبور

ویب ڈیسک
هفته, ۱۴ اکتوبر ۲۰۲۳

شیئر کریں

کراچی کی 60 فیصد آبادی مزدور بستیوں میں زندگی بسر کرنے لگی، شہر میں زمینوں پر بلڈرز مافیا اور ریئل اسٹیٹ مافیا قابض ہیں، کراچی بچائو تحریک کی جانب سے لیمو گوٹھ، مجاہد، واحد کالونی اور کے سی آر کے متاثرین کو فوری طور پر دوبارہ آباد کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق کراچی پریس کلب میں کراچی بچائو تحریک کے رہنماؤں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ملیر سمیت شہر میں بلڈر مافیا بڑی بڑی اراضی پر قابض ہیں، کراچی کی اکثر آبادی مزدور بستیوں میں زندگی بسر کر رہی ہے، غریبوں سے ناانصافی کی جا رہی ہے، کے سی آر کے حوالے سے ہونے والی مسمار میں دو بستیوں میں غریب آباد تھے، پی آئی ڈی سی کے پاس واقع غریب آباد کو کراچی بچائو تحریک بچانے میں کامیاب ہوئی، لیکن وسطی میں واقع غریب آباد بلڈوزروں نے اجاڑ دیا اور 5 سالوں سے وہاں کے رہائشی ملبے پر زندگی گزار رہے ہیں، عدالت کے اس حکم کا انتظار کر رہے ہیں کہ جس میں کہا گیا کہ متاثرین کو متبادل جگہ پر آباد کیا جائے، اب نگران وزیر اعلیٰ سندھ جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر کے آنے سے یہ امید کرتے ہیں کہ لیمو گوٹھ، مجاہد و واحد اور کے سی آر کے متاثرین کو سڑکوں پر نہیں آنا پڑے گا، گزارش کرتے ہیں کہ متاثرین کے لئے وقت نکالیں اور ان کے مسائل کو حل کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں