میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ضمنی انتخاب ملیرپی ایس88 جی ڈی اے کا پی ٹی آئی امیدوار کی حمایت کا اعلان

ضمنی انتخاب ملیرپی ایس88 جی ڈی اے کا پی ٹی آئی امیدوار کی حمایت کا اعلان

ویب ڈیسک
جمعرات, ۱۴ جنوری ۲۰۲۱

شیئر کریں

مسلم لیگ فنکشنل نے پی ایس88ملیر کے ضمنی انتخاب میں تحریک انصاف کے امیدوار کی حمایت کا اعلان کردیا۔ یہ بات فنکنشل لیگ سندھ کے جنرل سیکرٹری سردار عبدالرحیم اور سندھ اسمبلی میں پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈر حلیم عادل شیخ نے مشترکہ پریس کانفرنس میں کیا۔ اس موقع پر فنکشنل لیگ کی رہنما اور رکن سندھ اسمبلی نصرت سحر عباسی، پی ٹی آئی کراچی کے صدر اور رکن سندھ اسمبلی خرم شیر زمان، سعید آفریدی، پی ایس 88کے پی ٹی آئی امیدوار جان شیر جونیجو اور دیگر بھی موجود تھے۔مسلم لیگ فنکنشل کے رہنما سردار عبدالرحیم نے کہا کہ پیپلز پارٹی موذی بیماری کی صورت میں سندھ پر مسلط ہے، ان کا مشترکہ طور پر علاج کیا جائے گا، اپنی فریاد عوام کے سامنے رکھیں گے جو خود بھی بیزار ہوچکے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ہمارے تحفظات پر بات چیت کی گئی ہے، حل ہونے کی بھی امید ہے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ ہم پی ایس ملیر 88پر پی ٹی آئی کے امیدوار کی حمایت کرینگے۔ نصرت سحر عباسی نے کہا کہ پیپلز پارٹی دھاندلی کے بغیر فتح حاصل نہیں کرسکتی، پیپلز پارٹی اندر دھاندلی اور باہر پیسہ چلاتی ہے، بلاول گلگت جاکر چیخ سکتے ہیں مگر انہیں سندھ کی مائوں بہنوں کا کوئی احساس نہیں ہے، جہاں خواتین سے زیادتی کے واقعات ہورہے ہیں، لوگ پیدل اسپتال جانے پر مجبور ہیں۔ انہوں نے کہاکہ مشترکہ امیدوار کا فیصلہ خوش آئند ہے۔ اس موقع پر حلیم عادل شیخ نے کہا کہ ملیر کے ضمنی انتخاب میں مشترکہ امیدوار پر اتفاق ہوگیا ہے، سندھ کو برباد کرنے والی پیپلز پارٹی کو اب موقع نہیں ملنا چاہیے، سندھ کی حکمران جماعت نے ملیر کا حال بھی گائوں دیہاتوں سے بدتر کردیا ہے، عوام کو پیپلز پارٹی سے نجات دلانا ہوگی۔ انہوں نے کہاکہ پیپلز پارٹی ہر بات پر این آئی سی وی ڈی کا حوالہ دیتی تھی مگر وہاں اربوں روپے کی کرپشن بے نقاب ہوچکی ہے، سندھ کی حکمران جماعت تو پینشنرز کی 2 ارب روپے سے زائد رقم ہضم کرچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے واقعی ارب اور کھرب کا نہیں پتہ، یہ سب تو پیپلز پارٹی کے رہنما زیادہ جانتے ہیں، پی پی کے وزراء کے گھروں میں تو نوٹ گننے والی مشینیں لگیں ہیں، زمینوں پر قبضے کیے جارہے ہیں، ٹپی سے لیکر آج تک لوٹ مار جاری ہے۔ حلیم عادل شیخ نے کہا کہ جی ڈی اے کی شکایات کا ازالہ کیا جائے گا، اس حوالے سے وزیر اعظم اور گورنر سندھ سے بھی بات چیت ہوئی ہے۔ تحریک انصاف کے رہنما خرم شیر زمان نے کہا کہ سندھ میں سب سے بڑی بیماری آصف علی زرداری ہے، اب یہ بھٹو یا شہید محترمہ کی نہیں زرداری کی پارٹی ہے، وزیراعظم کی مقبولیت پیپلز پارٹی سے برداشت نہیں ہورہی، مولانا، پی پی اور نون لیگ دو نمبر پارٹیاں ہیں اور اکھٹی ہوگئیں ہیں، ان دو نمبر جماعتوں کو این آر او نہیں ملے گا، راولپنڈی کا رخ کرنے والوں کو عوام کے جوتوں کا بھی سامنا کرنا پڑے گا، ابو بچائو مہم کسی کام نہیں آئے گی، 2023 میں پیپلز پارٹی کی شکل بھی نظر نہیں آئی ہے، ملیر کا حال بھی اندرون سندھ جیسا کردیا گیا ہے۔ قبل ازیں
تحریک انصاف کے وفد نے فنکشنل لیگ کے رہنمائوں سے ان کے دفتر میں ملاقات کی جس میں سندھ کی صورتحال خصوصا ضمنی انتخابات کے حوالے بات چیت کی گئی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں