میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
لوڈشیڈنگ پرکراچی میں ہنگامے مشتعل عوام کے کے الیکٹرک دفاترپرحملے،گاڑیاں نذرآتش

لوڈشیڈنگ پرکراچی میں ہنگامے مشتعل عوام کے کے الیکٹرک دفاترپرحملے،گاڑیاں نذرآتش

ویب ڈیسک
هفته, ۱۳ اگست ۲۰۲۲

شیئر کریں

 

مدراس چوک پرمظاہرین نے کے الیکٹرک کے دفتر پر دھاوابول کرگاڑیوں کے شیشے توڑ دیے اورٹائرنذرآتش کیے ، حملے کے باعث عملہ دفترمیں محصور، شہرکے مختلف مقامات پر عوام نے سڑکیں بلاک کرکے احتجاج کیا
کے الیکٹرک کے خلاف مظاہروں میں تاجربرادری سمیت تمام طبقا ت کے لوگ شامل، روزانہ 12 سے 16 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ سے زندگی اجیرن ہو چکی ہے، دن کے علاوہ رات کوبجلی کی بندش سوہان روح ہے ، شہری
کراچی(اسٹاف رپورٹر)کراچی میں بجلی کی بندش کے باعث شہریوں کا صبر جواب دے گیا، مشتعل افراد نے کے الیکٹرک کے دفاتر پر حملے شروع کردیے۔ سچل کے علاقے اسکیم 33 میں مدراس چوک پر شہریوں نے، کے الیکٹرک کے دفتر پر دھاوا بول دیا اور وہاں موجود کے الیکٹرک کی گاڑیوں کے شیشے توڑ دیے۔ احتجاج کے باعث کے الیکٹرک کا عملہ دفتر میں محصور ہوگیا، مشتعل شہریوں نے سڑک پر رکاوٹیں کھڑی کرکے ٹریفک معطل کردیا اور ٹائر بھی نذر آتش کیے۔گلشن حدید میں بھی کے الیکٹرک کے دفتر کے سامنے احتجاج کیا گیا، احتجاج میں تاجربرادری اورعوام کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔ہجرت کالونی کے مکینوں نے احتجاج کرتے ہوئے پی آئی ڈی سی پل کو ٹریفک کیلئے بند کردیا، مظاہرین نے کے الیکٹرک آفس کا گھیراو کرلیا اور کے الیکٹرک کیخلاف شدید نعرے بازی کی۔ ایف بی ایریامیں بھی بجلی کی بندش کے خلاف علاقہ مکینوں کااحتجاج جاری ہے، مظاہرین کا کہنا تھا کہ 12 سے 16 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے جس کی وجہ سے انکی زندگی اجیرن ہوچکی ہے، اس موقع پر پولیس اور رینجرزکی بھاری نفری بھی موجود تھی۔ واضح رہے کہ کے الیکٹرک کی جانب سے شہر کے مختلف علاقوں میں رات 3 بجے سے صبح 5 تک لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے جس کے باعث شہری شدید ذہنی اذیت میں مبتلا ہیں اور انہیں صبح دفاتر جانے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں