محکمہ ماحولیات ، کامران کیمسٹ پر ڈی جی سیپا کی نوازشات
شیئر کریں
محکمہ ماحولیات کے ماتحت ڈی جی سیپا نعیم مغل کی بھگوڑے افسر پر نوازشیں جاری۔ کامران کیمسٹ کو لیبارٹری میں تعینات کرنے اور کارروائی کرنے کے بجائے اہم صنعتی ضلع کورنگی کا انچارج تعینات کردیا۔ کورنگی میں رشوت کا بازار گرم۔ جرأت کی رپورٹ کے مطابق محکمہ ماحولیات کے ماتحت سندھ انوائرمنٹل پروٹیکشن ایجنسی (سیپا) میں محمد کامران خان گریڈ 17 میں کیمسٹ بھرتی ہوئے بعد ازاں وہ محکمہ ماحولیات یا سیپا سے چھٹی لینے اعلیٰ افسران کو آگاہ کرنے کے علاہ ہی پی ایچ ڈی کرنے کینیڈا چلے گئے جس پر سابق سیکریٹری ماحولیات نے کامران کیمسٹ کو بھگوڑاقرار دیتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل سیپا نعیم احمد مغل کو تحریری ہدایت کی کہ کامران کیمسٹ کے خلاف کارروائی کی جائے لیکن ڈی جی سیپا نعیم مغل نے کارروائی کرنے کے بجائے کامران کیمسٹ کو گریڈ 18 میں ترقی دے دی جبکہ سیپا کے ایک افسر نے کامران کیمسٹ کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں درخواست بھی دائر کی عدالت نے معاملہ چیف سیکریٹری سندھ کو ارسال کر کے کارروائی کی ہدایت کی لیکن اس کے باوجود بااثر بھگوڑے افسر کے خلاف کارروائی نہیں ہوئی۔ ذرائع کے مطابق کامران کیمسٹ کینیڈا میں پی ایچ ڈی کرنے میں بھی ناکام رہے اور خالی ہاتھ پاکستان واپس آئے لیکن حیرت انگیز طور پر کامران کیمسٹ کینیڈا کے پاسپورٹ پر وطن واپس آئے ہیں۔ ڈائریکٹر جنرل سیپا نعیم احمد مغل نے کامران کیمسٹ کو مسلسل اہم عہدوں سے نوازا ہے۔ کامران کیمسٹ نے ماضی میں کیماڑی سمیت دیگر اضلاع میں کرپشن کا بازار گرم کیا جس پر صنعتکاروں اور اعلیٰ سیکیورٹی حکام نے ان کی مبینہ کرپشن کی شکایتیں کی۔ ڈی جی سیپا نعیم مغل نے 10 مئی 2024 کو ضلع کورنگی کا انچارج تعینات کیا ہے جس پر سیپا کے دیگر افسران میں بے چینی پائی جاتی ہے۔