سپریم کورٹ نے حکومت کو پی آئی اے کی نجکاری سے روک دیا
شیئر کریں
اسلام آباد (بیورورپورٹ)چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کے 2008 سے 2018 تک کے تمام ایم ڈیز کے ملک سے باہر جانے پر پابندی عائد کر تے ہوئے قومی ایئرلائن کی نجکاری سے متعلق وفاقی حکومت سے جواب طلب کرلیا۔ جمعرات کو چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے پی آئی اے کی نجکاری اور آڈٹ سے متعلق ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی۔سماعت کے دوران پی آئی اے کے وکیل نے 9 سال کا آڈٹ ریکارڈ عدالت میں پیش کیا۔وکیل پی آئی اے نے عدالت عظمیٰ کو آگاہ کیا کہ 2013 میں پی آئی اے کو لگ بھگ 44 ارب روپے، 2014 میں 37 ارب روپے، 2015 میں 32 ارب روپے، 2016 میں 45 ارب روپے اور 2017 میں 44 ارب روپیکا نقصان ہوا۔چیف جسٹس نے پی آئی اے کے سابق ایم ڈیز کو مخاطب کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ آپ لوگوں نے ظلم کیا ٗ اتنا بڑا اثاثہ برباد کردیا، پی آئی اے کو برباد کرنے والے دشمن اور غدار ہیں۔جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ اس نقصان کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی ہوگی اور ہم انہیں کسی طور نہیں چھوڑیں گے۔چیف جسٹس نے کہا کہ پی آئی اے کے وہ تمام ایم ڈیز عدالت آجائیں جن کے ادوار میں نقصان ہوا۔جسٹس ثاقب نثار نے حکم دیا کہ پی آئی اے کے 2008 سے 2018 تک کے ایم ڈیز باہر نہیں جائیں گے ٗ ہم ایک کمیشن بنا رہے ہیں تاکہ معاملے کی تحقیقات ہو۔