میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
محکمہ ماحولیات میں کروڑوں روپے کا اسکینڈل سامنے آگیا

محکمہ ماحولیات میں کروڑوں روپے کا اسکینڈل سامنے آگیا

ویب ڈیسک
منگل, ۱۲ اکتوبر ۲۰۲۱

شیئر کریں

(رپورٹ: علی کیریو)محکمہ ماحولیات سندھ میں کروڑوں روپے کا اسکینڈل سامنے آگیا، تین ترقیاتی اسکیموں پر 11 کروڑ 70لاکھ روپے خرچ کردیئے ، کروڑوں روپے کے خرچے کا رکارڈ مرتب نہیں کیا گیااور رقم خرچ ہونے کے بعد فوائد حاصل ہونے کا بھی علم نہیںبادی النظرمیں ریکارڈہی غائب کردیاگیا۔ جراٗت کی خصوصی رپورٹ کے مطابق محکمہ ماحولیات سندھ کے ماتحت انوائرمنٹل پروٹیکشن ایجنسی (ای پی اے) کی پبلک سیکٹر ڈولپمنٹ پروگرام کی اسکیموں کے لئے محکمہ جنگلات، ماحولیات اور جنگلی حیات کے افسران پر مشتمل پروکیورمنٹ کمیٹی قائم کی گئی، کمیٹی سیپرا کے رول 7 کے تحت قائم ہوئی، اسکیمیں تقریبن 2 سے 3 سال میں مکمل ہونی تھیں، اسکیموں کا مقصد انوائرمنٹل پروٹیکشن ایکٹ پر عملدرآمد، ماحولیات کی بہتری کے لئے وسائل کے صحیح استعمال، عوام میں آگہی اور زرعی ادویات کے کم سے کم نقصانات کو ممکن بنانا تھا۔ سندھ میں زرعی کھاد اور ادویات کے صحت اور ماحولیات پر اثرات کے لئے ایک کروڑ 30 لاکھ روپے جاری کئے گئے ۔ انوائرمنٹل پروٹیکشن ایجنسی میں مانیٹرنگ سسٹم کی مضبوطی کے لئے 8 کروڑ 80لاکھ روپے جاری ہوئے، ماحول کے بارے میں آگہی، ماحولیات کی تعلیم اور فطری وسائل کے تحفظ کے لئے ایک کروڑ 50 لاکھ روپے جاری گئے گئے ۔ محکمہ ماحولیات سندھ کے اعلیٰ افسران 11 کروڑ 70لاکھ روپے جاری ہونے اور خرچ ہونے کا رکارڈ ہی مرتب نہیں کرسکے، ای پی اے کو خطیر رقم جاری ہونے کے باوجود ماحولیات پر بہتر اثرات اور نتائج کے بارے میں محکمہ ماحولیات سندھ نے کوئی بھی رکارڈ تیار نہیں کیا۔ محکمہ ماحولیات سندھ اور اس کے ماتحت اداروں کی جانب سے پبلک سیکٹر ڈولپمنٹ پروگرام کے تحت ترقیاتی منصوبوں پر کروڑوں روپے جاری اور خرچ ہونے کے باوجود پیش رفت سے آگاہ نہ سنگین غفلت ہے اور قومی خزانے کو نقصان پہنچانے کے مترادف ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں