میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
محکمہ خزانہ سندھ کرپشن کے الزامات پرتعینات ٹریزی افسران کا تبادلہ

محکمہ خزانہ سندھ کرپشن کے الزامات پرتعینات ٹریزی افسران کا تبادلہ

ویب ڈیسک
جمعه, ۱۲ مارچ ۲۰۲۱

شیئر کریں

(رپورٹ: علی کیریو)محکمہ خزانہ سندھ نے حیدرآباد ،جامشورو اور سانگھڑ میں تعینات ٹریزی افسران کا کرپشن کے الزامات پر تبادلہ کردیا، افسران سے عہدے واپس لے کر محکمہ خزانہ میں رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی، جبکہ نیب سے پلی بارگین کرنے والے سیکریٹری خزانہ حسن نقوی بھی تک کرسی پر براجمان ہیں۔ جراٗت کی خصوصی رپورٹ کے مطابق محکمہ خزانہ سندھ میں گریڈ 18 کے افسران کے تبادلے اور تقرریاں کی گئی ہیں، حیدرآباد ٹریزی آفس میں جعلی پینشنرز کے نام پر کروڑوں روپے کی کرپشن کے کیس کی تحقیقات نیب اور اینٹی کرپشن میں جاری ہے، ایسی صورتحال میں حیدرآباد ٹریزری آفیسر ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اکائونٹ آفیسر ٹو غلام شبیر ڈیپر کا تبادلہ کرکے محکمہ خزانہ سندھ میں رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے، جبکہ اقبال احمد شیخ کو اضافی چارج دی گئی ہے۔ جامشورو میں تعینات محمد نظیر بھٹو اور سانگھڑ کے ٹریزی افسر نثار علی وگھیو کا تبادلہ کرکے محکمہ خزانہ میں رپورٹ کرنے کے احکامات جاری کیئے گئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق غلام شبیر ڈیپر، محمد نظیر بھٹو اور نثار علی وگھیو پر کروڑوں روپے کرپشن کرنے کے الزامات ہیں اس لئے ان کو فی الحال پوسٹنگ نہیں دی گئی۔ جبکہ غلام قادر جامڑو کو جامشورو، محمد عثمان شیخ کو ٹنڈو محمد خان اور محمد اشرف آرائیں کو سانگھڑ میں تعینات کیا گیا ہے۔ دلچست بات یہ ہے کہ محکمہ خزانہ سندھ کے سیکریٹری حسن نقوی نے نیب سے پلی بارگین کے دوران کرپشن کا اعتراف کرکے ایک کروڑ 20 لاکھ روپے سرکاری خزانے میں جمع کروائے، حسن نقوی پر الزام تھا کہ انہوں نے ایک کاروباری کمپنی میں 70لاکھ روپے کی سرمایہ کاری کی ، حسن نقوی کے خلاف تحقیقات اسٹیبلشمنٹ ڈویزن میں ابھی تک زیر التویٰ ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں