ایس او پیز کی خلاف ورزی ‘10لاکھ جرمانہ ہوسکتا ہے، چیف سیکریٹری سندھ
شیئر کریں
چیف سیکریٹری سندھ سید ممتاز علی شاہ نے کہا کہ ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے والے تمام دوکان اور مارکیٹ سیل کئے جائیں گے، یہ بات انہوںنے بدھ کے روز کرونا وائرس کے حوالے سے جاری کردہ ایس او پیز پر عملدرآمد کے حوالے سے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ سندھ سیکریٹریٹ میں منعقد اجلاس میں اجلاس میں آئی جی سندھ مشتاق مہر، سیکریٹری داخلہ عثمان چاچڑ، ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام نبی میمن، سیکریٹری لیبر عبدالرشید سولنگی، سیکریٹری ٹرانسپورٹ سمیت کراچی کے تمام ڈی آئی جیز، ڈپٹی کمشنرز اور ایس ایس پیز نے شرکت کی۔اجلاس میں آئی جی سندھ مشتاق مہر نے کہا کہ دوکان اور مارکیٹ کو سیل یاں جرمانہ عائد کرتے وقت افسران موبائل سے کاروائی ریکارڈنگ کریں جس سے کاروائی کی شفافیت کو یقینی بنایا جائے گا۔ اجلاس میں بتایا گیا کے 5 جون سے اب تک کراچی ڈویژن میں 170 دوکان، مارکیٹ، بچت بازار، پارلر سیل کئے گئے ہیں، ٹوٹل 687 خلاف ورزیاں ہوئے جس پر 6 ایف آئی آر بھی درج کی گئے ہیں۔ اجلاس میں افسران سے خطاب کرتے ہوئے چیف سیکریٹری سندھ نے کہا کہ کسی صورت ایس او پیز کی خلاف ورزی برداشت نہیں کی جائے گی اور حکومت کی جاری کردہ ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے والے تمام دوکان اور مارکیٹ سیل کئے جائیں، انہوںنے کہا کہ لاک ڈائون کے وجہ سے ہم نے اس بیماری کو پھلنے سے روکے رکھا تھا اب جب سب کھل گیا ہے اب ایس او پیز پر عمل کر کے بیماری کو مزید پھلنے سے روکا جا سکتا ہے، انہوںنے کہا کہ تمام تاجروں اور تاجر تنظیموں نے ایس او پیز پر عملدرآمد کی یقین دہانی کرائی تھی اور انڈرٹیکنگ بھی جمع کروائی ہوئے ہیں یہ انکا فرض ہے کے ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد کریں۔ انہوںنے کہا کہ صوبے میں ایس او پیز کی خلاف ورزی پر اپیڈیمک ڈیزیز ایکٹ اور آرڈیننس موجود ہیں جس کے تحت 10 لاکھ تک کا جرمانہ بھی عائد کیا جا سکتا ہے۔ ممتاز علی شاہ نے کہا کہ پولیس اور تمام فیلڈ افسران بھی خود کو اور ماتحت عملے کو کرونا وائرس سے محفوظ رکھیں۔ ہم سب نے ایمرجنسی میں کام کیا ہے مگر یہ ایک مختلف قسم کی ایمرجنسی ہے۔ممتاز علی شاہ نے کہا کے حکومتِ سندھ نے ہر شعبے کے لئے الگ ایس او پیز بنائیں ہیں، انہوںنے سیکریٹری اطلاعات کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ عوام کی آگاہی کے لئے تمام ایس او پیز کو انگریزی، اردو اور سندھی زبان میں اخبارات میں شائع کیا جائے۔اجلاس میں تاجروں کی شکایات کے حل کے لئے ڈویڑنل کمشنر کی سربراہی میں گریوینسز کمیٹی قائم کی گئی۔ ممتاز علی شاہ نے ایڈیشنل کمشنر کراچی کو ہدایت کی کہا کہ ایس او پیز کی خلاف ورزی پر کاروائیوں کی رپورٹ روانہ کی بنیاد پر جمع کروائی جائے، اجلاس میں ٹرانسپورٹ کے خلاف کاروائیوں کے متعلق سیکریٹری ٹرانسپورٹ نے بتایا کہ اب تک 87 مسافر بسوں کو خلاف ورزی کرنے پر قبضے میں لیا گیا ہے، انہوںنے اجلاس میں بتایا کہ رات کے وقت مختلف اضلاع اور دیگر صوبوں سے مسافر گاڑیاں کراچی اور حیدرآباد آرہی ہیں جس کے خلاف کاروائی کی جائے، چیف سیکریٹری سندھ نے تمام ڈپٹی کمشنر اور ایس ایس پیز کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے متعلقہ اضلاع میں مسافر بسوں کے خلاف کاروائیاں کریں کیوں کہ ابھی ایک ضلع سے دوسرے ضلع کو پبلک ٹرانسپورٹ پر پابندی موجود ہے۔ اجلاس میں سیکریٹری لیبر عبدالرشید سولنگی نے بتایا کے مختلف فیکٹریوں سے ملازمین کو نوکریوں سے نکالنے کے 87 شکایات موصول ہوئے جن پر ایکشن لیا گیا اور فیکٹری مینجمنٹ سے رابطے کر کے شکایات کا ازالہ کیا گیا ہے انہوںنے بتایا کہ ڈائریکٹر لیبر اور سیسی کے دفاتر میں شکایات کے لئے کمپلینٹ سیل بنایا گیا ہے۔