میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی اسسٹنٹ ڈائریکٹر راجو خلافِ ضابطہ تعمیرات کاسہولت کار نکلا

سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی اسسٹنٹ ڈائریکٹر راجو خلافِ ضابطہ تعمیرات کاسہولت کار نکلا

ویب ڈیسک
جمعرات, ۱۱ جون ۲۰۲۰

شیئر کریں

(رپورٹ افضل بلوچ/ نمائندہ خصوصی) کراچی شہر میں آئے دن مختلف علائقوں میں خلاف ضابطہ تعمیر کئے گئے عمارتوں کے زمین بوس ہونے اور بیسیوں لوگوں کے ہلاک و زخمی ہونے کے باوجود سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے مختلف افسران ہوش کے ناخن لینے کے بجائے غیر قانونی تعمیرات میں ملوث ہونے کے حوالے سے چشم پوشی کرنے ا ور اپنی جیبیں گرم کرنے میں مصروف عمل ہیں۔اسی سلسلے کی ایک ایسی ہی خلاف ضابطہ عمارت ملیر کے میمن گوٹھ روڈ پر واقع بکرا پیڑی سے متصل 1500 گز پر مشتمل رہائشی پلاٹ میران مال ہے جس کی تعمیر میں مبینہ طور پر سابق اسسٹنٹ ڈائریکٹر ملیر راجو نامی آفیسر ملوث ہے جن کا حال ہی میں ملیر سے شا ہ فیصل ٹائون کے زرخیز ترین زون میں تبادلہ کر دیا گیا ہے۔انتہائی قابل اعتماد ذرائع کے مطابق بن صادق گروپ کے میران مال کی نقشے، بلڈنگ اسٹرکچر ، تشہیر اور بلڈنگ پلان منظور کیے بغیر زور شور سے جاری ہے اور اس سلسلے میں سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں براجمان چند این جی اوز کی شکایات بھی بلڈر کا کچھ نہ بگاڑ سکے۔ان این جی اوز کی شکایات کی تاثیر کو مبینہ طور راجو نامی اسسٹنٹ ڈائریکٹر کی مداخلت اور ‘چمک’ کے لالچ نے زائل کردیا۔مذکورہ مال کے حوالے سے روزنامہ جرأت کو ملنے والی دستاویزات میں وہ بروشرز بھی شامل جن میں ملیر اور گرد ونواح کے کاروباری اور عام افراد کے لیے دلفریب اور پر کشش وعدے تحریر کیے گئے ہیں۔ روزنامہ جرأت کے نمائندے نے میمن گوٹھ پر زیر تعمیر مال کا دور ہ کر کے ارد گرد کے مکینوں سے معلومات بھی حاصل کیے جنہوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ مذکورہ پروجیکٹ کی زمین کی نوعیت رہائشی ہے ۔جب کہ اس کی حیثیت تبدیل کیے بغیر تجارتی بنیاد پر کام ہنگامی بنیادوں پر دن رات تیزی سے جاری ہے۔ مذکورہ خلاف ضابطہ پروجیکٹ میں انتہائی قلیل مدت میں بیسمبٹ، گرائونڈ ،بشمول دکانیں اور تین فلورز تک تعمیر تقریبآ مکمل جب کہ چوتھے فلور پر شٹرنگ کا کام مکمل کرکے چھت ڈالنے کی تیاریاں ہو رہی ہیں۔ملیر کے مکینوں کے مطابق میران مال کی تعمیر کے لیے ملیر کے چار سے پانچ کاروباری لوگوں نے مشترکہ سرمایہ کاری کر رکھی ہے جن کو امید ہے کہ قریب میں موجود گھانچی مارکیٹ کی موجودگی کی وجہ سے مستقبل قریب میں مذکورہ مال کی اہمیت بڑھنے کے ساتھ ساتھ دوکانوں کی قیمتوں میں بیش بہا اضافہ ہو گا۔اس سلسلے میں جب ایس بی سی اے ملیر زون کے ڈا ئرکٹر عامر کمال جعفری سے رابطہ کیا گیاتو انہوں نے بتا یا کہ ان کو چند روز قبل ہی اس عہدے پر تعنیات کیا گیا اور معاملات کو سمجھنے میں کچھ وقت درکا ر ہے جس کے بعد میں ملیر زون میں میران مال و دیگر خلاف ضابطہ پراجیکٹس کے بارے میں اپنی رائے دینے کے قابل ہو سکوں گا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں