میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
نالوں پر تجاوزات ،لینڈ گریبرز کے خلاف کڑا آپریشن جلد متوقع

نالوں پر تجاوزات ،لینڈ گریبرز کے خلاف کڑا آپریشن جلد متوقع

ویب ڈیسک
منگل, ۱۱ اپریل ۲۰۲۳

شیئر کریں

( رپورٹ جوہر مجید شاہ) سپریم کورٹ کراچی رجسٹری کے دیئے گئے احکامات کی روشنی میں سندھ حکومت کا بڑا فیصلہ ” نالوں پر موجود و دیگر تجاوزات و لینڈ گریبرز کے خلاف کڑا آپریشن جلد متوقع ڈسٹرکٹ سینٹرل نالہ اسٹاپ گودھرا پر قائم لگ بھگ 11 سو غیرقانونی دوکانیں مسمار کرنے کی تیاری مکمل ڈیمالیشن اسکواڈ سمیت شہری و ضلعی انتظامیہ کو الرٹ جاری ” کمشنریٹ سسٹم و ایڈمنسٹریٹر و ڈپٹی کمشنر ضلع وسطی کی کڑی آزمائش شروع ” اس سلسلے میں سمری و نوٹیفکیشن تیار یاد رہے کہ مزکورہ دوکانیں ” ٹاؤن سسٹم ” ناظمین ” کے دور میں غیرقانونی طور پر نالے پر قبضہ کرتے ہوئے قائم کی گئیں تھیں اس مد میں سادہ لوح شہریوں ” الاٹیز” سے اس دور میں لاکھوں/ کروڑوں وصول کئے گئے اس ضمن میں یاد رہئے کہ ” کراچی بدامنی کیس سپریم کورٹ کراچی رجسٹری ” میں زیر سماعت تھا جس میں ” غیرقانونی تعمیرات سمیت برسات میں تباہی ” دھاتی ہورڈنگ سائن بورڈز کا بھی شور تھا اور شہر ” مون سون” کی برسات میں تقریباً ڈوب گیا تھا شدید و طوفانی بارشوں کے سبب نظام زندگی مفلوج ہوکر رہ گیا تھا شہر کے تقریباً 70 فیصد علاقے زیر آب آگئے تھے اور شہر میں نکاسی آب نہ ہونے کے سبب ایک جانب شہری گھروں میں قید ہو کر رہ گئے تھے تو دوسری طرف وبائی امراض نے بھی اپنے پنجے گاڑھ لئے تھے اس حوالے سے سپریم کورٹ کراچی رجسٹری ” از خود نوٹس ” کے تحت ایک 3 رکنی بینچ جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں قائم کیا گیا تھا جس نے شہر بھر میں نکاسی آب اور نالوں سمیت دیگر معملات سے متعلق مکمل رپورٹ مانگی تھی جس میں وزیر اعلیٰ سندھ ” چیف سکریٹری کے علاؤہ ” شہر کے تمام اسٹیک ہولڈرز ” جن میں سرفہرست بلدیہ عظمیٰ کراچی ” کمشنر کراچی ” ڈائریکٹر جنرل سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی ” ڈی جی کے ڈی اے ” ڈی جی سول ایوی ایشن اتھارٹی ” چیرمین کینٹونمنٹ بورڈ کو طلب کیا گیا تھا مزکورہ محکموں کی جاریکردہ رپورٹس میں بتایا گیا کہ شہر کراچی کے تقریباً بڑے چھوٹے درجنوں نالوں پر ناجائز تجاوزات ” قابضین ” بیٹھیں ہیں ” جسکے سبب شہر اور شہری خطرناک صورتحال اور حالات سے دوچار ہیں بارشوں میں پانی کی روانی اور نکاسی آب کو بہتر بنانے کیلئے ناجائز تجاوزات و قابضین کے خلاف سخت ترین قانونی کارروائی عمل میں لانا ہوگی سپریم کورٹ کے از خود نوٹس میں کراچی رجسٹری کے بینچ نے شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے فیصلہ صادر کیا کہ کسی رو رعایت کے بغیر ناکوں پر قائم تجاوزات کو مسمار کیا جائے اور ہر کاروائی کی مکمل رپورٹ اگلی سماعت پر پیش کی جائے اسکے بعد شہر بھر میں اسوقت کے ” مئیر کراچی وسیم اختر ” کو بطور لیڈ کمانڈر ” نامزد کرتے ہوئے تجاوزات کے خلاف تابڑ توڑ کاروائی کے احکامات جاری کرتے ہوئے رپورٹ طلب کی سابق مئیر کراچی کی نگرانی میں آپریشن شروع ہوا اور شروع میں بڑی کامیابی ہاتھ آئی اور کئی قابضین کو بیدخل کیا گیا اور کافی علاقہ واگزار کرایا گیا بعد ازاں مختلف حکومتی تبدیلیوں و دیگر وجوہات کی بنا پر کھبی آپریشن رک گیا تو کھبی پھر شروع کیا گیا کئی علاقے و نالے تجاوزات و قابضین مافیا سے واگزار کرائے گئے مگر آج بھی شہر کے 50 فیصد علاقے و نالے تجاوزات مافیا کے قبضے میں ہیں ” کراچی کی سب سے بڑی موٹر سائیکل مارکیٹ اکبر روڈ ” الیکٹرونکس مارکیٹ کی کئی دوکانیں نالوں پر قائم ہیں ” ڈسٹرکٹ کورنگی ” سینٹرل ” اورنگی ” ساؤتھ ” ویسٹ ” ایسٹ ” ملیر میں کئی بڑے چھوٹے نالے ناجائز تجاوزات و قابضین مافیا کے قبضے میں ہیں ایک ضمنی سوال پر سپریم کورٹ کراچی رجسٹری کے بینچ نے رولنگ پاس کرتے ہوئے کہا تھا کہ ” نالوں پر لیز کس نے اور کس قانون ” کے تحت جاری کی یہاں سرکاری افسران سمیت بعض عوامی منتخب نمایندوں نے بھی اپنی حدود و قیود سے تجاوز کرتے ہوئے ” نجی عدالتیں ” لگا رکھیں ہیں جو کہ سخت ترین خلاف قانون اور قابل گرفت و سزا عمل ہئے نالوں پر لیز تمام تعمیرات فوری طور پر مسمار کی جائیں بلکہ لیز کینسل کی جائے جسکے فوری بعد ” لائٹ ہاؤس نالوں پر قائم غیرقانونی مارکیٹ مسمار کی گئی صدر ایمپریس مارکیٹ سے بھی تجاوزات ختم کی گئی نئی کراچی نارتھ کراچی سمیت لانڈھی کورنگی و دیگر علاقوں میں نالوں پر قائم تجاوزات کا خاتمہ کیا گیا مگر آج بھی شہر کے لگ بھگ تقریبا علاقوں و ضلعوں کی حدود میں نالوں پر تجاوزات مافیا قابض ہیں سندھ حکومت کا بڑا فیصلہ اس میں ضلعی انتظامیہ کس حد تک کامیاب ہوتی ہئے یہ آیندہ ایک دو روز میں واضح ہو جائگا اس ضمن میں یاد رہے کہ مون سون کا موسم سر پر ہئے نالوں پر موجود تجاوزات کا خاتمہ شہر اور شہریوں کے جان و مال کے تحفظ کیلے از حد ضروری ہونے کیساتھ سپریم کورٹ کی پاسداری بھی ہے جبکہ جن لوگوں کو جگہ سے بیدخل کیا جائے انھیں پہلے اسکا متبادل فراہم کیا جائے تاکہ وہ اپنا اور بچوں کا پیٹ پال سکیں مختلف سیاسی سماجی مذہبی جماعتوں اور شخصیات نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد کو سراہتے ہوئے اسے سندھ حکومت کا احسن اقدام قرار دیتے ہوئے اسے قانون کی حکمرانی کی طرف قدم قرار دیا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں