میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
میونسپل کارپوریشن میرپورخاص میں 48کروڑ کی میگا کرپشن

میونسپل کارپوریشن میرپورخاص میں 48کروڑ کی میگا کرپشن

ویب ڈیسک
جمعه, ۱۱ مارچ ۲۰۲۲

شیئر کریں

میونسپل کارپوریشن میر پورخاص میں 48کروڑ کے میگا کرپشن کی مبینہ اطلاعات ہیں تفصیلات کے بھیمطابق سال 5-2004تا15-2014 کے عرصے میں گریڈ 5 کے آکٹراے کلرک عابد علی کو بطور ہیڈ کیشیئر 48کروڑ سے زائد کے چیک جاری کیے گئیرقم کا زیادہ حصہ NBP میونسپل برانچ میں موجود بلدیہ کے اکاؤنٹس سے نکالا گیا اور یہ رقم جعلی کونٹی جینٹ بلوں فرضی ڈیلی ویجز ملازمین بوگس سیلری بلز اور فرضی کنٹریکٹرز کو اداہیگی وہیکلز کی ریپیئرنگ ظاہر کر کہ ہڑپ کر لی گئی اور اسکے واؤچرز، ہے آرڈرز، بلز، بھی دفتر سے غائب کر دیئے گئے اس میگا کرپشن کے مبینہ مرکزی کردار عابد علی کرپشن و جعلسازی کے حوالے سے شہرت کے حامل ہیں موصوف کیس نمبر 4/2018 انٹی کرپشن کورٹ حیدرآباد کے سلسلے میں چار ماہ جیل کاٹ چکے ہیں جبکہ دوسرے کیس 1/2013میں ضمانت پر ہیں انٹی کرپشن ڈیپارٹمنٹ کے آفیسر سعید دند صاحب کے زیر نگرانی ہونے والی انکوائری میں عابد علی کو دیگر افسران کے ساتھ 33کروڑ سے زائد کی کرپشن جعلی بلنگ میں ملوث قرار دیکر 5علیحدہ علیحدہ FIR درج کرنے کی تجویز منظوری کے لیے انٹی کرپشن کمیٹی ون سندھ چیف سیکریٹری سندھ کو ارسال کی گئی ہے عابد علی کی اس میگا کرپشن کی اطلاعات ایڈمنسٹریٹر شاہدہ پروین کو ریکارڈ فراہم کیے جانے کی تحریری درخواست ارسال کی گئی تھی لیکن عابد علی کو افسران کی سرپرستی حاصل ہونے کے باعث ریکارڈ فراہم نہیںنہیں کیا گیا جسکے باعث شہری نے درخواست نیب اور انٹی کرپشن کو شکایت کی جس پر تحقیقات کا آغاز۔ ہوا ہے تاہم اب بھی ایڈمنسٹریٹر بلدیہ اپنے معتمد خاص عابد علی کو بچانے کی کوشش کر رہے ہیں ڈی جی نیب سندھ کی جانب سے انٹی کرپشن کو انکوائری کی ہدایت کی گئی ہے جس پر انکوائری انٹی کرپشن کے قابل افسر منصور احمد پنہور کو مقرر کیا گیا ہے جنہوں نے ایڈمنسٹریٹر میونسپل کارپوریشن عزیزالرحمن تونیو کو مذکورہ عرصے کے متعلقہ چیک رجسٹر بجٹ رجسٹر کیش بک بینک اسٹیٹمنٹ اور واؤچرز سمیت طلب کر لیا ہے تاہم بلدیاتی افسران اثر ورسوخ استعمال کر کے معاملہ دبانے کے لیے سرگرداں ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں