میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
کالعدم تنظیموں سے متعلق ایف اے ٹی ایف کے اعتراضات دور کردیے، اسد عمر

کالعدم تنظیموں سے متعلق ایف اے ٹی ایف کے اعتراضات دور کردیے، اسد عمر

ویب ڈیسک
پیر, ۱۱ مارچ ۲۰۱۹

شیئر کریں

وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ کالعدم تنظیموں سے متعلق فنانشل ایکشن ٹاسک فورس(ایف اے ٹی ایف)کے اعتراضات دور کردیے ، طرز حکمرانی کے فقدان کے باعث اداروں کی کارکردگی متاثر ہوئی۔اسلام آباد میں تقریب سے خطاب اور بعد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا کہ پاکستان میں کارپوریٹ قوانین میں بہتری لائی جارہی ہے ، کارپوریٹ شعبے کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لیے کوشاں ہیں، ہمیں ایسے افراد کی ضرورت ہے جو کارپوریٹ سیکٹر میں مہارت رکھتے ہوں۔وزیر خزانہ کا کہناتھا کہ ہماری کچھ خواہشات بالکل معصومانہ ہیں، طرز حکمرانی کے فقدان کے باعث اداروں کی کارکردگی متاثر ہوئی۔ اسد عمر نے کہا کہ پاکستان بھارت کی ایف اے ٹی ایف میں شرکت کا مخالف ہے ، کیونکہ بھارت نے پاکستان کے خلاف سخت بیانات دیے ہیں، ایف اے ٹی ایف کو پاکستان پر سب سے بڑا اعتراض کالعدم تنظیموں کو ہائی رسک قرار نہ دینا تھا، لیکن یہ تقاضا ہم نے گزشتہ ہفتے کے روز پورا کردیا۔اسد عمر نے کہا کہ ہم نے کالعدم تنظیموں کے خلاف نئے اقدامات اٹھائے ہیں اور انہیں پاکستان کے لیے سب سے بڑا خطرہ قرار دیدیا ہے ، اب امکانات پیدا ہوگئے ہیں کہ ستمبر میں پاکستان کو کلیئر قرار دیدیا جائے ۔گزشتہ روز پاکستان نے ایف اے ٹی ایف کے ایشیا پیسیفک گروپ کے بھارتی سربراہ کو ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے ۔ وزیر خزانہ اسد عمر نے ایف اے ٹی ایف کے سربراہ کو خط میں کہا ہے ایشیا پیسیفک گروپ کے بھارتی سربراہ پاکستان سے متعلق متعصب ہیں، لہذا انہیں عہدے سے ہٹایا جائے تاکہ ایف اے ٹی ایف کا پاکستان سے متعلق جائزہ عمل شفاف، غیر جانبدار اور بامقصد ہوسکے ۔پاکستان چاہتا ہے کہ اس کا نام ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے ہٹا دیا جائے کیونکہ اس فہرست میں شمولیت سے بین الاقوامی مارکیٹ تک رسائی میں مشکلات پیدا ہوجاتی ہیں۔ اقوام متحدہ کی فنانشل ایکشن ٹاسک فورس نے پاکستان سے دہشت گرد تنظیموں کی مالی معاونت ختم کرنے کے لیے ڈو مور کا مطالبہ کیا ہے ۔ پاکستان کو جون 2018 میں گرے لسٹ میں شامل کیا گیا تھا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں