نواز شریف سلیکشن نہیں، الیکشن جیت کر آؤ، بلاول بھٹو کا چیلنج
شیئر کریں
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ میاں صاحب 3 بار سلیکٹ ہو چکے، چیلنج ہے کہ چوتھی بار الیکٹ ہو کردکھائیں،دو جماعتوں کا ارادہ ہے کہ وہ الیکشن جیت کر سیاسی انتقام لیں، جو 3 بار وزیرِ اعظم بن کر فیل ہو چکا ہے وہ چوتھی بار کیا تیر ماریگا۔پیپلز پارٹی کے ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دو جماعتوں کا ارادہ ہے کہ وہ الیکشن جیت کر سیاسی انتقام لیں، جو 3 بار وزیرِ اعظم بن کر فیل ہو چکا ہے وہ چوتھی بار کیا تیر مارے گا۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ میاں صاحب پہلے انہی سے لڑے تھے جنہوں نے دو تہائی اکثریت دلائی تھی، میاں صاحب کو لڑائی کی وجہ سے 10 سال تک آرام کرنا پڑا تھا، میاں صاحب کا ایک بار پھر مطالبہ انہی سے ہے کہ دو تہائی اکثریت دلاؤ۔انہوں نے کہا کہ ہمیں پتہ ہے کہ میاں صاحب چوتھی بار آ کر کیا کریں گے، میاں صاحب پھر انہی سے پنگا لیں گے جو انہیں دو تہائی اکثریت دلائیں گے، ملک کے معاشی حالات ایسے نہیں ہیں کہ ہم انتقام کی سیاست یا کھلاڑی کو افورڈ کر سکیں۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ نہ زمان پارک کا وزیرِ اعظم میرا مخالف ہے نہ رائیونڈ کا وزیرِ اعظم میرا مخالف ہے، عوام جس مہنگائی کے سونامی میں ڈوب رہے ہیں، اس کا آغاز پی ٹی آئی دور میں ہوا، نگراں حکومت میں ایسے لوگ ہیں جو سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھتے ہیں، میاں صاحب کے کارکن آج بھی وزارتیں سنبھال رہے ہیں۔پیپلز پارٹی کے چیئرمین نے کہا کہ میاں صاحب کا وزیر پی آئی اے بیچ نہیں رہا بلکہ خرید رہا ہے، ہم کسی کو اس طرح پی آئی اے خریدنے نہیں دیں گے، میرا بانی پی ٹی آئی سے اختلاف صرف یہ تھا کہ وہ سلیکٹ ہوکر کیوں آئے؟ بانی پی ٹی آئی امپائر کی انگلی پر سیاست کرتے رہے اور حکومت چلاتے رہے۔بلاول بھٹو نے کہا کہ میاں صاحب کو پیغام ہے کہ سلیکشن کی سیاست چھوڑیں اور الیکشن کی سیاست کریں۔عمران خان کو ہدف تنقید بناتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ بانی پی ٹی آئی کو جو موقع ملا تھا وہ انہوں نے انتقامی سیاست میں ضائع کر دیا، زمان پارک کے دور میں انتقامی سیاست پر زور دیا گیا، وعدہ نیا پاکستان کا تھا مگر جب حکومت میں آئے تو وہی کام کیا جو پہلے ہوتا تھا۔انہوںنے کہاکہ بانی پی ٹی آئی سے صرف یہ اختلاف تھا کہ وہ سلیکٹ ہو کر آئے تھے، بانی پی ٹی آئی غلط تھے اور امپائر کی انگلی سے اپنی سیاست کرتے رہے۔