میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
نگران حکومت کے دورانیے میں توسیع، آئی ایم ایف کی مل کر کام کرنے پر آمادگی

نگران حکومت کے دورانیے میں توسیع، آئی ایم ایف کی مل کر کام کرنے پر آمادگی

جرات ڈیسک
جمعرات, ۱۰ اگست ۲۰۲۳

شیئر کریں

آئی ایم ایف نے نگران حکومت کے دورانیے میں ممکنہ توسیع پر نگران حکومت کے ساتھ مل کر کام کرنے پر آمادگی کا اظہار کر دیا جس کے بعد اب اہم وزارتوں کیلئے سلیکشن جاری ہے۔ نگران وزیراعظم کیلئے جلیل عباس جیلانی کا نام ایک مضبوط امکان کا حامل ہے جبکہ آئندہ وزیر خزانہ کے لیے سلطان الانہ، شبرزیدی، طارق باجوہ، ڈاکٹر اشفاق حسن خان اور دیگر کے ناموں پر غور کیا جا رہا ہے۔ دیگر اہم اقتصادی وزارتیں جن میں اکنامک افیئر ڈویژن، تجارت، صنعت، زراعت، پرائیویٹائزیشن اور بورڈ آف ریونیو چند ایسے نام ہیں جنہیں چلانے کیلئے محمد میاں سومرو، اعجاز گوہر اور دیگر چند کے نام زیر غور ہیں۔ سابق چیئر مین ایف بی آر شبر زیدی نے کہا کہ وہ اپنی ذاتی وجوہات کی بنا پر آئندہ نگران حکومت میں کوئی بھی عہدہ لینے میں دلچسپی نہیں رکھتے۔ اعلیٰ سرکاری ذرائع نے تصدیق کی کہ اسلام آباد نے اس حوالے سے آئی ایم ایف کو بھی اعتماد میں لیا ہے کہ نگران حکومت کے دورانیے میں توسیع ہوسکتی ہے کیونکہ مردم شماری کی منظوری کے بعد اب الیکشن کمیشن آف پاکستان کو حلقہ بندیوں کے لیے چار ماہ چاہیے ہوں گے جبکہ مزید دو ماہ میں انتخابی عمل کو مکمل کرنے کے لیے درکار ہوں گے چنانچہ یہ تو ممکن نہیں کہ انتخابات 2023 میں ہوں۔ اس امر کا امکان موجود ہے کہ انتخابات 2024 کی پہلی سہ ماہی میں جنوری اور مارچ کے درمیان ہوں۔ ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے نگران حکومت کے ساتھ مل کر مارچ یا اپریل 2024 تک پورے ہونے والے 3 ارب ڈالر کے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ پروگرام کیلئے کام کرنے پرآمادگی ظاہر کردی ہے۔ آئی ایم ایف سے اس منظوری کے بعد اب اہم وزارتوں وزارت خزانہ کیلئے سلیکشن کا عمل جاری ہے اوراس کیلئے غالب ترین نام سلطان الانہ ہیں جو کہ ایک بینکر ہیں۔ ڈاکٹر اشفاق حسن خان وزارت خزانہ کے سابق خصوصی سیکریٹری ہیں جبکہ طارق باجوہ سبکدوش ہونے والے وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے خزانہ و ریونیو ہیں اور وہ سابق گورنر اسٹیٹ بینک بھی رہ چکے ہیں۔ ایک اعلیٰ عہدیدار کا کہنا ہے کہ اگر نگران وزیراعظم جلیل عباس جیلانی بنتے ہیں تو سلطان الانہ کے وزیر خزانہ بننے کا غالب امکان ہے۔اگر ڈاکٹر حفیظ شیخ کو نگران وزیراعظم بنایا جاتا ہے تو سلطان الانہ اور اشفاق احمد خان دونوں کے وزیرخزانہ بننے کے چانسز معدوم ہوجائیں گے۔ اسحق ڈار چاہتے ہیں کہ ان کی پالیسیوں کو جاری رکھاجائے اور اس مقصد کیلئے طارق باجوہ کو نئے سیٹ اپ میں رکھا جائے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں