میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
بدترین لوڈشیڈنگ تشویشناک ہے ، شہبازشریف

بدترین لوڈشیڈنگ تشویشناک ہے ، شہبازشریف

ویب ڈیسک
جمعرات, ۱۰ جون ۲۰۲۱

شیئر کریں

پاکستان مسلم لیگ (ن)کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے بدترین لوڈ شیڈنگ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سسٹم میں اضافی بجلی موجود ہونے کے باوجود لوڈشیڈنگ تشویشناک اور نااہلی کی انتہاء ہے ۔ اپنے بیان میں انہوںنے کہاکہ عوام گرمی سے بلک رہے ہیں، سکول کے بچے بے ہوش ہورہے ہیں، یہ صورتحال افسوسناک اور قابل مذمت ہے ،حکومت ملک بھر سے دہل دہلا دینے والے مناظرپر غور کرے، سیاست ، الزام تراشی چھوڑے ۔ انہوںنے کہاکہ 2018 میں سسٹم میں اضافی بجلی موجود تھی، صفر لوڈشیڈنگ تھی ،اگر کام نہیں ہوتا تو گھرچلے جائیں، عوام کو گرمی کی اذیت میں مزید تکلیف نہ دیں ۔ انہوںنے کہاکہ عمران نیازی صاحب کے بس کا معاملہ نہیں تو پارلیمان کی کمیٹی بنادی جائے تاکہ عوام کو کچھ تو ریلیف ملے ،پہلے ہی آپ نے روٹی سے لے کر بجلی تک ہر چیز مہنگی،عوام کو بے روزگار کردیا ہے،آٹا چینی دوائی کے بعد اب عوام بجلی سے بھی محروم ہورہے ہیں ،عمران خان عوام کو لوڈ شیڈنگ والے نئے پاکستان میں لے آئے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ نواز شریف کی قیادت میں 14000 میگاواٹ اضافی بجلی بنا کر روشن پاکستان بنایا تھا،عمران خان 14000 میگاواٹ اضافی بجلی اور صفر لوڈ شیڈنگ والا پاکستان بھی نہ چلا سکے ،اللہ کے فضل وکرم سے صرف پنجاب میں 5500 میگاواٹ بجلی بنائی گئی تھی ،9 سال میں خیبرپختونخوا میں 350 ڈیم نہ بن سکے جہاں سے پورے پاکستان کو بجلی سپلائی ہونا تھی ۔ انہوںنے کہاکہ ایک نیا یونٹ بنانا تو دور کی بات ، 3 سال میں پورے پاکستان کی بجلی کی سپلائی بھی بحال نہ رکھ سکے ، لائن لاسز میں کمی والا پاکستان ملا لیکن یہ حکومت لائن لاسز میں کمی برقرار نہ رکھ سکے ،93 فیصد بجلی کے بل وصول کرنے والا پاکستان ملا، موجودہ حکومت نے اسے 82فیصد پر پہنچا دیا۔ انہوںنے کہاکہ موجودہ حکومت کو کم لاگت سے بجلی پیدا کرنے والا ملک ملا، ایل این جی کی دستیابی والا ملک ملا لیکن وہ ڈیزل پر مہنگی بجلی بناکر عوام کے بجائے اے ٹی ایمز کو ریلیف دیتے رہے ۔ انہوںنے کہاکہ موجودہ کو 1200 ارب گردشی قرض والا ملک ملا تھا جسے انہوں نے 2800 ارب پر پہنچا دیا ،حکومت اب کوئی نیا بہانہ تلاش کرے گی، نیا جھوٹ گھڑے گی، نیا الزام اور فریب کی نئی داستان لکھے گی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں