میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
رہائشی مقامات کوکمرشل کرکے شہرکاحلیہ ہی بگاڑدیا،سپریم کورٹ

رہائشی مقامات کوکمرشل کرکے شہرکاحلیہ ہی بگاڑدیا،سپریم کورٹ

ویب ڈیسک
هفته, ۱۰ اپریل ۲۰۲۱

شیئر کریں

سپریم کورٹ کے فاضل جج نے ریمارکس دیئے ہیں کہ رہائشی زمین ڈیڑھ سو سال تک رہائشی ہی رہتی ہے ،پورے کراچی کا اسٹرکچر ہی بدل دیا ، سارا کراچی ہی کمرشل ہوگیا باقی رہ کیا گیا؟ ایسا نہیں ہوسکتا کمیٹی کہہ دے اور آدھا کراچی کمرشلائز کردیا جائے،سپریم کورٹ نے شادی ہالزگرانے کیخلاف درخواست پرفیصلہ محفوط کرلیاجبکہ جھیل پارک سے متصل رفاعی پلاٹس کا معاملہ جوں کا توں رکھنے کاحکم جاری کر دیا،جمعہ کو چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں تین رکنی لارجربینچ نے تجاوزات کیخلاف درخواستوں کی سماعت دوسرے روزبھی جاری رکھی۔ کورنگی کراسنگ میں شادی ہالز گرانے کیخلاف درخواست کی سماعت کے دوران جسٹس اعجازالاحسن نے ریمارکس دئیے کہ شہروں کا ماسٹر پلان تو ڈیڑھ ہزار سال تک برقرار رہتا ہے اور شہر جیسے بنتے ہیں ویسے ہی رہتے ہیں لیکن کراچی میں قوانین تو ایسے ہیں کہ جس جگہ کوجب چاہیں کمرشل کردیں۔ اجازت لی اور تیس منزلہ عمارت کھڑی کردی۔دوران سماعت شادی ہالز ایسوسی ایشن کے وکیل انور منصور خان نے کہا کہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی(ایس بی سی اے)کے قوانین رہائشی پلاٹ کو کمرشل میں تبدیل کرنے کی اجازت دیتے ہیں۔ جسٹس اعجازلاحسن نے ریمارکس دیئے کہ کمرشلائزیشن کا بھی کوئی طریقہ کار ہوتا ہے،ایسا تو نہیں ہوسکتا کمیٹی کہہ دے آدھا کراچی کمرشلائز کردیاجائے، رہائشی زمین تو ڈیڑھ سو سال تک رہائشی ہی رہتی ہے ،رہائشی علاقے میں پانی و دیگر سہولیات دی جاتی ہیں،ماسٹرپلان میں رہائشی علاقوں کے مطابق سہولیات ہوتی ہیں۔وکیل شادی ہالزایسوسی ایشن نے کہا کہ کراچی کے 26 علاقوں کوکمرشل کیاگیاہے،جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ سارا کراچی ہی کمرشل ہوگیا، باقی رہ کیا گیا۔جسٹس اعجازالاحسن نے کہا کہ پورے کراچی کا اسٹرکچر ہی بدل دیا۔چیف جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ پورا کا پورا ڈیفنس سوسائٹی کمرشل کر دیا گیا، اس طرح تو سب کمرشل ہوجائے گا۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا ڈیفنس ہاسنگ سوسائٹی کو کمرشل کیا جا سکتا ہے؟۔جس پر ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ وکیل شادی ہال ایسوسی ایشن انورمنصورصاحب کاکہنادرست ہے۔عدالت نے کہا کہ آپ انور منصورصاحب کے دلائل سے اتفاق کررہے ہیں؟جس پر ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ نہیں میں مخالفت کررہا ہوں۔لارجر بینچ نے فریقین کے وکلاکے دلائل سننے کے بعد انور منصور خان کو تحریری دلائل جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔عدالت عظمی نے جھیل پارک سے متصل پار ک کی زمین پرقبضے کیخلاف کے ایم سی کی درخواست پرحکم امتناعی جاری کرتے ہوئے پی ای سی ایچ ایس سوسائٹی کونوٹس جاری کر دئیے۔ کے ایم سی کے وکیل نے موقف اپنایا کہ سوسائٹی کے رہائشیوں نے رفاعی پلاٹس پرقبضہ کرکے ہائوسنگ سوسائٹی میں تبدیل کر لیا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں