
طاقتور بحریہ سمندری تجارت کے تحفظ کی ضامن ہے،خواجہ آصف
شیئر کریں
بحری تجارت کامعیشت میں بنیادی کردار ہے، سمندی تحفظ کیلئے مشترکہ کوششیں کریں
دنیا بھر میں 90فیصد تجارت سمندری گزرگاہوں کے ذریعے ہوتی ہے،سینیٹرمشاہد حسین
وفاقی وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ بحری تجارت کامعیشت میں بنیادی کردار ہے، طاقتور بحریہ سمندری تجارت کے تحفظ کی ضامن ہے، ہمارا اجتماعی فرض ہے کہ سمندی تجارت کے تحفظ کیلئے مشترکہ کوششیں کریں، عالمی معاشی نظام میری ٹائم پر انحصار کرتا ہے۔پاک بحریہ کی امن مشقوں کے تیسرے روز کراچی میں محفوظ سمندر،خوشحال مستقبل کے عنوان سے پہلے امن ڈائیلاگ کی افتتاحی تقریب کا انعقاد کیاگیا،جس میں امن ڈائیلاگ میں شریک ممالک کی بحری افواج کے چیف آف نیول سٹاف اوردیگر عہدیدار شریک ہوئے جبکہ وزیردفاع خواجہ محمدآصف تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔امن ڈائیلاگ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ محمدآصف نے کہاکہ دنیا بڑی معاشی تبدیلیوں سے گزررہی ہے، تجارتی ٹیرف نے ایک بڑاچیلنج بن کر سامنے آیاہے، یہ ہمارا اجتماعی فرض ہے کہ سمندری تجارت کے تحفظ کیلئے مشترکہ کوششیں کریں۔انہوں نے کہا کہ عالمی معاشی نظام میری ٹائم پر انحصار کرتا ہے، بحرہند عالمی تیل اور گیس کے 50فیصد ذخائر رکھتا ہے، بحری تجارت کا معیشت میں بنیادی کردار ہے، بحری شعبے میں درپیش غیر روایتی چیلنجز سے نمٹنے کیلئے اجتماعی اقدامات ناگزیر ہیں۔خواجہ محمدآصف نے کہاکہ پاک بحریہ علاقائی امن اورسلامتی کے لیے اہم کردارادا کررہی ہے، مصنوعی ذہانت اورٹیکنالوجی کے انقلاب نے عالمی منظر نامہ بدل دیا ہے۔امن ڈائیلاگ سے خطاب کرتے ہوئے سربراہ پاک بحریہ ایڈمرل نوید اشرف نے کہا کہ امن ڈائیلاگ کے شرکا کو خوش آمدید کہتا ہوں، امن ڈائیلاگ کا مقصد میری ٹائم سکیورٹی کو لاحق خطرات سے آگاہی دینا ہے، امن ڈائیلاگ کے ذریعے بلیو اکانومی کو فروغ دیناہے، امن ڈائیلاگ مشرق اورمغرب کے درمیان ایک پل کا کردارادا کررہا ہے۔امن ڈائیلاگ سے خطاب میں سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا کہ پاکستان نے پچھلے ماہ سی ٹی ایف کا 13ویں مرتبہ چارج سنبھالا، دنیا بھر میں 90 فیصد تجارت سمندری گزرگاہوں کے ذریعے ہوتی ہے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان سلامتی کونسل کا غیر مستقل رکن ہونے کے ناطے ملکوں کے درمیان روابط کا کردارادا کررہا ہے، پاکستان نیوی شریک ملکوں کے درمیان تجارت اورروابط کے فروغ کیلئے کوشاں ہے۔