شانزل بلڈرز اینڈ ڈیولپرز کا الاٹیوں سے لاکھوں روپے بٹورنے کا انکشاف
شیئر کریں
شانزل بلڈرز اینڈ ڈیولپرز کے مختلف پراجیکٹس، مختلف مد میں الاٹیوں سے لاکھوں روپے بٹورنے کا انکشاف، شانزل ایکسکلیوز ملیر کی الاٹیز بلڈر کے عتاب کا شکار، پیسے نہ دینے والے الاٹیز کے خلاف جھوٹے مقدمے دائر کروانے کا بھی انکشاف،80 لاکھ کا فلیٹ بک کروایا، 1 کروڑ 12 لاکھ دے چکا ہوں، فلیٹ نہیں ملا، الاٹی، تفصیلات کے مطابق شانزل بلڈرز اینڈ ڈیولپرز کی جانب سے کراچی میں مختلف پراجیکٹس میں الاٹیز سے مختلف مد میں لاکھوں روپے لینے کا انکشاف ہوا ہے، روزنامہ جرأت کو ملیر کینٹ کے گیٹ نمبر 6 سامنے واقع شانزل ایکسکلیوز پراجیکٹ کی الاٹی انجینئر میر نہال نے بتایا کہ انہوں نے 2015 میں 3 بیڈروم پلس سرونٹ کوارٹر فلیٹ 80 لاکھ میں بک کروایا اور مختلف وقتوں میں قسطیں ادا کرتا رہتا، تاہم کچھ عرصہ وہ علاج کے سلسلے میں بیرون ملک تھا واپس آیا تو بلڈر نے کہا کہ فلیٹ کینسل ہوگیا، تاہم مزید رقم لیکر انہوں نے دوبارہ فلیٹ الاٹ کیا اور کچھ عرصہ کے بعد دوبارہ ڈیولپمنٹ کے مد میں 20 لاکھ روپے طلب کئے گئے، بات چیت کرنے کے دوران حملہ کیا گیا اور ملیر کورٹ میں 22 اے کی جھوٹی پٹیشن دائر کی گئی، جو گزشتہ سال مارچ میں عدالت نے چارج کردی، انہوںنے کہا کہ وہ مذکورہ فلیٹ کے 1 کروڑ 12 لاکھ دے چکے ہیں لیکن ابھی تک فلیٹ نہیں دیا جا رہا اور مزید پیسے طلب کئے جا رہے ہیں، انہوں نے کہا متعدد الاٹیز مذکورہ بلڈر کے خلاف عدالت میں پٹیشن دائر کر چکے ہیں، مذکورہ بلڈرز نام بدل بدل کر پراجیکٹ چلا رہا ہے۔ واضع رہے کہ شانزل بلڈرز اینڈ ڈیولپرز کی ملیر کی جناح ایونیو میں واقع شانزل ایکسٹینشن کو غیرقانونی قرارداد دیا جا چکا ہے اور شانزل ایکسٹینشن کی زمین بھی متنازع ہے۔