آسیہ بی بی کیس ،تحریک لبیک محاذآرائی کے لیے ایک بار پھر سرگرم
شیئر کریں
حریک لبیک نے سپریم کورٹ میں آسیہ بی بی کی سزائے موت کے خلاف اپیل پر فیصلہ محفوظ ہونے کے بعد اپنی آستینیں ابھی سے چڑھا نا شروع کردی ہیں۔ ذرائع کے مطابق تحریک لبیک نے ایک بار پھر اپنے کارکنوں کو سڑکوں پر آنے اور مزاحمت کرنے کے لیے پیغام رسانی کا سلسلہ شروع کردیا ہے۔ اس ضمن میں سب سے اہم اور انتہائی گرم پیغام خود تحریک لبیک کے بانی وسرپرست اعلیٰ پیر افضل قادری کی جانب سے ایک ویڈیو پیغام میں دیا گیا ہے۔
پیر افضل قادری کی جانب سے مذکورہ پیغام میں سپریم کورٹ کی جانب سے آسیہ بی بی کی سزا کے خلاف اپیل کا فیصلہ محفوظ ہونے کے باوجود ابھی سے اس رائے کو قائم کر لیا گیا ہے فیصلہ آسیہ بی بی کے حق میں آرہا ہے۔ اس رائے کو پیر افضل قادری کی جانب سے ان الفاظ میں بیان کیا گیا ہے کہ ’’ آصف سعید کھوسہ کے جو ریمارکس ہیں، جو میں نے خود دیکھے ہیں ٹی وی پر۔۔غازی ممتاز حسین قادری شہید ؒ کے خلاف جو فیصلہ ہوا تھا، نظر یہ آرہا ہے کہ یہ فیصلہ بھی اسلام ، ناموس رسالت اور مسلمانوں کے خلاف آرہا ہے‘‘۔ مذکورہ نتیجہ اخذ کرنے کے بعد پیر افضل قادری نے تحریک لبیک کی مرکزی قیادت، عاملہ اور شوریٰ کی جانب سے ہونے والے فیصلے کی بنیاد پر ملک بھر کے شہروں اور دیہاتوں کے تمام مسلمانوں کوالرٹ رہنے کا پیغام دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’’اگر فیصلہ آسیہ ملعونہ کی رہائی کا آرہا ہے تو ہم سخت راست اقدام اُٹھائیں گے‘‘۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے آسیہ بی بی کی سزا کے خلاف اپیل کا فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے یہ ہدایت دی تھی کہ اس پر تبصرے نہ کیے جائیں۔ تحریک لبیک کی جانب سے مذکورہ ہدایت کو نظرانداز کرتے ہوئے سپریم کورٹ کے محفوظ فیصلے پر نہ صرف ایک رائے قائم کرلی گئی ہے بلکہ اس ضمن میں ایک بڑی تحریک کی تیاری کے بھی اشارے دیے جانے لگے ہیں۔ دوسری طرف جرأت کو اپنے ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے تحریک لبیک کے اس اعلان کے بعد ملک بھر میں ممکنہ طور پر کسی بھی ردِ عمل کے حوالے سے پیش بندی کرتے ہوئے مختلف اقدامات پر غور شروع کردیا ہے۔ باخبر ذرائع کے مطابق اس حوالے سے ملک بھر میں تحریک لبیک کے سرگرم رہنماؤں اور کارکنوں کی فہرست تیارکرنے کا عمل شروع کردیا گیا ہے۔