میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
کے الیکٹرک کی بیرون ملک بھیجی گئی رقوم کے آڈٹ فیصلہ

کے الیکٹرک کی بیرون ملک بھیجی گئی رقوم کے آڈٹ فیصلہ

ویب ڈیسک
منگل, ۹ اگست ۲۰۲۲

شیئر کریں

انکوائری کمیشن میں با اعتماد ایف آ ئی اے اور نیب کے افسران کو بھی شامل کیا جائے گا جو حقائق منظر عام پر لانے میں اپنا کلیدی کردار ادا کرینگے
ابراج گروپ اور ممنوعہ فنڈنگ کی تحقیقات کے لیے سابق ڈی جی ایف آ ئی اے بشیر میمن کو کمیشن کا سربراہ بنائے جانے کا امکان
کراچی (رپورٹ: شعیب مختار)وفاقی حکومت نے کے الیکٹرک کی جانب سے گزشتہ دس سالوں میں بیرون ملک بھیجی گئی رقم کا شفاف آڈٹ کروانے کا فیصلہ کر لیا انکوائری کمیشن بنانے پر مشاورت کا آغاز ہو گیا ابراج گروپ اور ممنوعہ فنڈنگ کی تحقیقات کے لیے سابق ڈی جی ایف آ ئی اے بشیر میمن کو کمیشن کا سربراہ بنائے جانے کا امکان۔ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے کے الیکٹرک کی جانب سے سوئی سدرن گیس کو اربوں روپے کی ادائیگی نہ کرنے اور پاکستان سے بیرون ملک رقوم بھیجنے پر شفاف تحقیقات کروانے کا فیصلہ کر لیا ہے جس کا آغاز آئندہ چند روز میں کیا جائے گا۔اس سلسلے میں حکومت کی جانب سے سابق ڈی جی ایف آ ئی اے کی خدمات حاصل کرنے کو خاصی ترجیح دی جا رہی ہے جن کی سربراہی میں جلد انکوائری کمیشن تشکیل دیا جائے گا جو ابراج گروپ کی جانب سے پی ٹی آئی کو کی گئی غیر قانونی فنڈنگ سے متعلق تحقیقات میں اہم کردار ادا کرے گا۔ انکوائری کمیشن میں حکومت کے با اعتماد ایف آ ئی اے اور نیب کے افسران کو بھی شامل کیا جائے گا جو ممنوعہ فنڈنگ سے متعلق حقائق منظر عام پر لانے میں اپنا کلیدی کردار ادا کرینگے۔واضح رہے اپنی ریٹائرمنٹ سے قبل استعفی دینے والے سابق ڈی جی ایف آ ئی اے بشیر میمن دوران ملازمت سابق وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے ابراج گروپ سے متعلق تحقیقات سے روکے جانے کا انکشاف متعدد مرتبہ کر چکے ہیں جس کے تحت حکومت کی جانب سے انہیں تمام تر تحقیقات میں بڑی ذمہ داری سونپنے پر غور جاری ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں