ایم کیوایم حکومت سے علیحدگی کیلئے پرتولنے لگی
شیئر کریں
پیپلز پارٹی نے سندھ کے بلدیاتی ایکٹ کو سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق آرٹیکل 140Aکی رو کے مطابق تیار کرنے کے وعدے پرعمل نہیں کیا
سندھ میں حلقہ بندیا ں صوبائی حکو مت نے کیں جس کے میں بدترین تعصب اور دھاندلی کا مظاہرہ کیا گیا، ایم کیوایم رابطہ کمیٹی
کراچی(اسٹاف رپورٹر)متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے مرکز بہادرآباد میں رابطہ کمیٹی کا اہم اجلاس جس کی صدارت کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کی۔اجلاس میں ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال، موجودہ حکومت سے معاہدوں پر عملدرآمد اور حالیہ بارش کے بعد سندھ کے شہری علاقوں خصوصا کراچی کی مخدوش صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ایم کیو ایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی کے اراکین نے موجودہ اتحادی حکومت سے وفاقی اور صوبائی سطح پر ہونے والے معاہدوں پر عمل درآمد کی صورتحال کا جائزہ لیا اور اس کی تاخیر پر تشویش کا اظہار کیا۔اراکین رابطہ کمیٹی نے صوبائی سطح پر ہونے والے معاہدے پر صوبائی حکومت کے رویے کو غیر ذمہ دارانہ قرار دیا دیتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی کی اعلی قیادت نے سندھ کے بلدیاتی ایکٹ کو سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق آرٹیکل 140Aکی رو کے مطابق تیار کرنے کا وعدہ کیا تھا لیکن تین ماہ سے زائد رعرصہ میں متعدد بار مذاکرات کے باوجود غیرسنجیدہ رویے کے باعث اس پر اب تک عمل درآمد نہیں کیا جاسکا، رابطہ کمیٹی نے مزید کہا کہ اس طرح سپریم کورٹ کے فیصلے کے بر خلاف سندھ میں حلقہ بندیا ں الیکشن کمیشن کے بجائے صوبائی حکو مت نے کیں اور جس کے ذریعے حلقہ بندیوں میں بدترین تعصب اور دھاندلی کا مظاہرہ کیا اس طرح کی حلقہ بندیاں قبل از انتخابات دھاندلی کی بد ترین مثال ہے۔اراکین رابطہ کمیٹی کے معاہدے کے باوجود سندھ کی صوبائی حکومت جان بوجھ کر تاخیری حربے استعمال کر رہی ہے ایم کیو ایم نے ہمیشہ سندھ کے شہری اور دیہی علاقوں کی خلیج کو کم کرنے کیلئے آگے بڑھ کر کام کیا اور اپنے حصے سے زیادہ کی قربانی دی ہے اس باربھی ایم کیو ایم پاکستان نے پہلے ہی اپنے تمام وعدوں پر عمل کرکے حکومت بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے اب اس اتحاد کو برقرار رکھنا قومی اور صوبائی حکومتوں کی ذمہ داری ہے کے وہ کب اس معاہدے پر عمل درآمد کرائینگے اجلاس میں متفقہ طور پر وزیر اعظم پاکستان میاں شہباز شریف سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ اس نازک صورتحال میں اپنا کردار ادا کریں۔ایم کیو ایم پاکستان پر کارکنان اور عوام کا دبا بڑھ رہا ہے وہ چاہتے ہیں کہ ایم کیو ایم کواس صورتحال میں کوئی فیصلہ کرنا چاہئے۔ اجلاس میں حالیہ بارشوں اور سیلاب سے ہونے والے عوام کے جانی و مالی نقصانات کے ازالے کیلئے وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے مطالبہ کیا گیا۔