میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
نیب پر بٹھایا گیا سپریم کورٹ کا جج اپنی مرضی کا فیصلہ دلوائے گا، نواز شریف

نیب پر بٹھایا گیا سپریم کورٹ کا جج اپنی مرضی کا فیصلہ دلوائے گا، نواز شریف

ویب ڈیسک
بدھ, ۹ اگست ۲۰۱۷

شیئر کریں

اسلام آباد (بیورو رپورٹ) سابق وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ مجھے گھر بھیج دیا گیا،یہ حالات اور یہ فیصلہ بہت کچھ بتا رہا ہے، لیکن کبھی نہیں چاہوں گا کہ انتشار پھیلے کیا عوام کے ووٹ کو اسی طرح دھتکارا جاتا رہے گا، وزیر اعظم کو ذلیل و رسوا نہیں کرنا چاہئے، پاکستان کے 18وزرائے اعظم میں سے کوئی بھی اپنی ائینی مدت پوری نہیں کر سکا یوسف رضا گیلانی کا معاملہ نااہلی تک نہیں جانا چاہیے تھا، اپنی نااہلی سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کا احترام کرتا ہوں، لیکن اس سے اختلاف بھی ہے۔ مشرف کو ہم نے باہر نہیں بھیجا مشرف کو باہر بھیجنے کا فیصلہ عدالتوں نے دیا، انہوں نے کہا کہ ہمارے ریفرنسز نیب کو بھیجے گئے ہیں اور پہلی مرتبہ نیب پر سپریم کورٹ کا جج بٹھایا گیا ہے، جج صاحب اپنی مرضی کا ٹرائل کروا کر فیصلہ دلوائیں گے فیصلے کے بعد اپیل بھی ان ہی جج صاحب کے پاس جائے گی۔ منگل کے روز پنجاب ہاؤس اسلام آباد میں غیر ملکی میڈیا اور کارکنوں سے بات کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ ملک کی قیام سے اب تک 18وزرائے اعظم گزرے، لیکن ایک کو بھی آئینی مدت پوری کرنے نہیںدی گئی، ملک میں جمہوریت اور پالیسیوں کا تسلسل نہ رہا تو پاکستان کبھی ترقی نہیں کرسکے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ریفرنسز نیب کو بھیجے گئے ہیں اور پہلی مرتبہ نیب پر سپریم کورٹ کا جج بٹھایا گیا ہے، جج صاحب اپنی مرضی کا ٹرائل کروا کر فیصلہ دلوائیں گے، فیصلے کے بعد اپیل بھی ان ہی جج صاحب کے پاس جائے گی۔ سابق وزیر اعظم نے کہا کہ خطے کا امن افغانستان کے امن سے وابستہ ہے، انہوں نے کہا کہ ان تمام سوالوں کے جوابات ڈھونڈنے ہوں گے، جمہوری تسلسل کے بغیر پاکستان کبھی ترقی نہیں کر سکتا، پاکستان میں لولی لنگڑی جمہوریت نہیں ہونی چاہیے، آدھا تیتر آدھا بٹیر والا معاملہ نہیں ہونا چاہیے، جو کچھ پاکستان میں ہوتا ہے وہ پوری دنیا میں نہیں ہوتا، خطے کا امن افغانستان میں امن سے منسلک ہے،18وزرائے اعظم میں سے کوئی بھی اپنی آئینی مدت پوری نہیں کر سکا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں