کراچی واٹراینڈ سیوریج بورڈ کو کارپوریشن بنانے کا بل منظور
شیئر کریں
سندھ اسمبلی نے کراچی واٹراینڈ بورڈ کو کارپوریشن بنانے کا بل منظور کرلیا، میئر کراچی کارپوریشن کے سربراہ ہونگے، ہائیڈرینٹس سے پانی لینے والے ٹینکر سروسز بھی کارپوریشن کے ماتحت ہونگے۔ جراٗت کی رپورٹ کے مطابق سندھ اسمبلی کا اجلاس اسپیکر آغا سراج درانی کی زیر صدارت پونے دو گھنٹے تاخیر سے شروع ہوا، اجلاس میں تحریک انصاف کا صرف ایک میمبر کریم بخش گبول نے شرکت کی، اپوزیشن لیڈر اور پی ٹی آئی سندھ کے صدر حلیم عاد ل شیخ سمیت دیگر میمبران اجلاس سے غیر حاضر رہے، اجلاس میں کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ ترمیمی بل منظورکیا گیا، بل کے تحت کراچی واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن کا دائرہ اختیار کراچی ڈویژن تک ہوگا ،اضافی علاقوں کے لئے حکومت سندھ نوٹیفکیشن جاری کرے گی، کارپوریشن صارفین سے پانی کنیکشن،ہائیڈرینٹس سے پانی حاصل کرنے والے ٹینکر سروسز، زیر زمین پانی حاصل کرنے والے صارفین ، اور سیوریج سروسزلینے والوں فیس وصول کرے گا، کارپوریشن کو بلک واٹر کنکشن لینے والے صارفین سے بھی چارجز وصول کرنے کا اختیار دیا گیا ہے،بلک واٹر کنکشن کے پانی کا لائسنس بھی کارپوریشن جاری کرے گا اور واٹر کنکشن کی مدت بھی طے ہوگی، کراچی کی کچی آبادیوں سے بھی پانی کی مد میں چارجز یا فیس وصولی کی جائے گی، کراچی واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن کا چیئرپرسن میئر کراچی ہوگا اور کارپوریشن کے چیف ایگزیکٹو آفیسر کی تعیناتی کارپوریشن کا بور ڈ 4 سال کے لئے کرے گا، کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے تمام بقایاجات وصول کرنے کی ذمیداری کراچی واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن کی ہوگی۔ اسمبلی سے منظور کئے گئے بل کے تحت کارپوریشن پانی کو ری سائیکل کرنے یا دوبارہ استعمال کرنے کے لئے بھی پالیسی تیار کرے گا،کراچی میں سیلابی صورتحال سے نمٹنے کے لئے بھی کارپوریشن کو اقدامات کرنے ہونگے۔ بل کے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے پی پی ایم پی اے ہیر سوہو نے کہا کہ کراچی میں پانی کی شدید کمی ہے اور پانی کی فراہمی کے لئے کراچی واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن مکینزم تیار کرے گا، پانی کے بل کے لئے میٹر نصب ہونگے ، کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے 60ارب روپے بقایاجات ہیں اور بقایاجات ادا نہ کرنے والے اداروں ، صارفین پر جرمانہ عائد کیا جائے گا۔