میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ سے شہریوں کی زندگی اجیرن

غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ سے شہریوں کی زندگی اجیرن

ویب ڈیسک
جمعرات, ۹ جون ۲۰۲۲

شیئر کریں

شہر قائد میں ہونے والی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ سے شہریوں کی زندگی اجیرن ہو چکی ہے۔ کراچی میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ بدستور جاری ہے، لوڈ شیڈنگ سے مستثنیٰ علاقوں میں بھی 3 سے 6 گھنٹوں کی لوڈ شیڈنگ جاری ہے جبکہ رات گئے ہونے والی لوڈ شیڈنگ سے شہری پریشان ہیں۔اس کے علاوہ کراچی میں کے الیکٹرک کی جانب سے لوڈشیڈنگ کے دورانیے میں غیر معمولی اضافہ کردیا گیا ہے جس کے تحت 12 سے 14گھنٹوں تک بجلی بند کی جارہی ہے۔شہر میں ریونیو جوڈیشل سوسائٹی، لیاقت آباد سی ون ایریا، گلستان جوہر بلاک سیون، لیاری، کیماڑی اور ماڈل کالونی شیٹ سیون میں بجلی کی بندش سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔شہر میں لوڈشیڈنگ سے مستثنی علاقوں میں بھی بجلی بند کی جارہی ہے اور شہریوں کا کہنا ہے کہ دن بھر میں 12 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کے بعد رات گئے بھی بجلی کی فراہمی معطل ہوجاتی ہے۔دوسری جانب کے الیکٹرک کی ہیلپ لائن پر رابطہ کرنے پر بھی صارفین کو معلومات فراہم نہیں کی جارہی ہیں۔ادھرایف سی ایریا لیاقت آباد میں بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کے خلاف علاقہ مکینوں نے آئی بی سی آفس کے باہر پر امن احتجاج اور دھرنا دیا۔احتجاج اور دھرنے میں بزرگ ۔خواتین ۔مرد ۔بچے اور دیگر بھی موجود تھے ۔علاقہ مکینوں کا کہنا تھا کہ بجلی کے بل ادا کرنے کے باوجود ایف سی ایریا میں 12 سے 14 گھنٹے کی غیر اعلانیہ لوڈسیڈنگ کی جارہی ہے جس کی وجہ سے پانی کی قلت ہوگئی ہے۔رات میں کئی کئی گھنٹے غیراعلانیہ بجلی بند ہونے کی وجہ سے لوگ کا آرام وچین چھین گیا ہے۔اس صورتحال سے لوگ بہت پریشان ہیں۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ غیراعلانیہ طویل لوڈشیڈنگ ختم کی جائے۔احتجاج کے دوران ایف سی ایریا ریذیڈنس ویلفئیر ایسوسی ایشن کے عہدیداروں اور کے الیکٹراک کے حکام کے درمیان مذاکرات ہوئے۔ایسوسی ایشن کے رہنما محمد ندیم نے بتایا کہ کے الیکٹرک حکام نے آگاہ کیا یے کہ وہ ہیڈ آفس سے رابطہ کررہے ہیں اور جلد رات کی لوڈشیڈنگ ختم ہوجائے گی۔انہوں نے سی ای او کے الیکٹراک سے مطالبہ کیا کہ وہ انسانی ہمدردی کے تحت اس صورتحال کا جائزہ لیں ۔رات کی لوڈشیڈنگ ختم کریں۔انہوں نے کہا کہ ہم کے الیکٹرک کوماہانہ بجلی کے بل ادا کرریے ہیں ۔ہمیں امید ہے کہ یہ مسئلہ حل ہوگا ۔کے الیکٹرک کی یقین دہانی پر ہم نے پر امن احتجاج ختم کیا ہے۔اگر ہمارا مسئلہ حل نہیں ہوا تو ہم دوبارہ پر امن احتجاج کریں گے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں