میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
جنرل فیض حمید کے خلاف تحقیقاتی ادارے انکوائری کر رہے ہیں، رانا ثناء اللہ

جنرل فیض حمید کے خلاف تحقیقاتی ادارے انکوائری کر رہے ہیں، رانا ثناء اللہ

جرات ڈیسک
جمعرات, ۹ مارچ ۲۰۲۳

شیئر کریں

وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ سابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کے خلاف تحقیقاتی ادارے انکوائری کر رہے ہیں، کوئی پیش رفت ہوئی تو سامنے آجائے گی، کوشش ہے عمران خان کو بھگا کراور تھکا کر گرفتارکیا جائے، قانون کا تقاضا ہوا توعمران خان کوضرور گرفتار کریں گے، آرمی چیف کی تاجروں سے ملاقات مثبت پیش رفت ہے، آرمی چیف کا سیاست میں مداخلت نہ کرنے کاعزم بہت پختہ ہے۔ نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وزیرداخلہ نے کہا کہ جنرل فیض حمید کا کورٹ مارشل ادارہ ہی کر سکتا ہے کوئی سول اتھارٹی نہیں۔ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ مریم نواز نے فیض حمید سے متعلق سوال پر جو کہا اس کے علاوہ کوئی جواب نہیں بنتا، اگرفیض حمید ان چیزوں میں ملوث رہے تو ادارے اور ملک کے ساتھ زیادتی کی۔وزیرداخلہ نے کہا کہ فیض حمید کے خلاف مختلف نوعیت کی تحقیقات چل رہی ہیں، فیض کے بھائیوں کے خلاف بھی مالی بے ضابطگیوں کی تحقیقات جاری ہیں، فیض حمید کے بھائی اپنی ذاتی پوزیشن سے کچھ نہیں کرسکتے تھے، جو چیزیں سامنے آئی ہیں ان کے مطابق فیض خود زیادہ آپریٹ کرتے تھے۔ انہوں نے کہاکہ شوکت عزیزصدیقی کوٹیکنیکل بنیادوں پرناک آئوٹ کر دیا گیا، شوکت صدیقی کو بیان پراسلام آباد ہائیکورٹ سے ہٹا دیا گیا، چیف جسٹس بنانا فیض حمید کا کہاں سے مینڈیٹ تھا؟ سپریم جوڈیشل کونسل کو اس معاملے کی تحقیقات کرنی چاہیے تھی۔ وزیرداخلہ نے کہا کہ آرمی چیف کی تاجروں سے ملاقات مثبت پیش رفت ہے، وزیرخزانہ اورآرمی چیف کا تاجروں سے ملاقات کرنا ضروری تھا، تاجرحکومت کے ساتھ چلیں تومعاشی استحکام میں آسانی ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ سیاست کی تلخیاں ریاست کومتاثرکریں تواداروں کومعاملات سلجھانے چاہئیں، آرمی چیف پہلے بھی کئی باراس بات کا اظہار کرچکے ہیں، آرمی چیف کا سیاست میں مداخلت نہ کرنے کاعزم بہت پختہ ہے۔ وزیرداخلہ نے کہا کہ ایک آدمی کی سوچ کی وجہ سیسیاست گندی ہو چکی ہے، گندی سیاست اب ریاست کوخطرے سے دوچار کرنے کی طرف بڑھ رہی ہے اور اس فتنے کا بھی شاید یہی مقصد ہے۔ راناثناء اللہ نے کہا کہ یہ الیکشن ملک میں استحکام نہیں بلکہ افراتفری لائیں گے، یہ الیکشن ملک کو عدم استحکام اورمستقل بحران سے دوچار کرے گا تاہم انتخابات الیکشن کمیشن نے کرانے ہیں، اگر ہوئے تو حصہ لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ چاہتے ہیں پورے ملک میں الیکشن ایک ساتھ ہوں، اس صورتحال میں انتخابات ملک میں افراتفری کا باعث بنیں گے کیونکہ صوبائی اسمبلیوں کے الیکشن ہوئے تو قومی اسمبلی کا الیکشن فارغ ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ عمران خان کو سزا اور جزا عدالت سے ہو، کوشش ہے عمران خان کو بھگا کراور تھکا کر گرفتارکیا جائے، قانون کا تقاضا ہوا توعمران خان کوضرورگرفتارکریں گے۔ انہوں نے کہا کہ عمران ہروقت کوئی نہ کوئی تماشہ کرناچاہتا ہے، عمران خان ملک میں عدم استحکام لاناچاہتا ہے، عمران جوبھی کرنے کی کوشش کرتاہے بری طرح ناکام ہوتا ہے، صوبائی انتظامیہ نے تحریک انصاف کا مارچ روکنا بہترسمجھا، ہمیں عمران خان کی سرگرمیوں کو کنٹرول کرنا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں