طاہر القادری کا حکومت کے خاتمہ تک تحریک کا اعلان
شیئر کریں
وزیر اعلیٰ شہباز شریف اور وزیر قانون رانا ثنااللہ کو مستعفی ہونے کیلئے دی جانے والی ڈیڈ لائن ختم ہونے کے بعد سانحہ ماڈل ٹائون پربلائی گئی آل پارٹیز کانفرنس کی ا سٹیئرنگ کمیٹی نے 17؍جنوری سے ملک گیر احتجاج کا اعلان کردیا ہے۔اور اس سلسلے میں انتظامی امور سمیت کسی بھی طرح کے فیصلے کے لیے 7رکنی با اختیار ایکشن کمیٹی بھی تشکیل دے دی ہے۔جس کا پہلا اجلاس 11؍ جنوری کو طلب کر لیا گیا ہے۔ ان فیصلوں کا اعلان کرتے ہوئے عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ اب ان سے استعفے مانگیں گے نہیں لیں گے۔ اور پورے ملک میں جہاں بھی (ن) لیگ کی حکومتیںقائم ہیں ان کا خاتمہ ہوگا۔ اے پی سی کی ا سٹیئرنگ کمیٹی کااجلاس گزشتہ روز منہاج القرآن سیکرٹریٹ ماڈل ٹائون میںمنعقد ہوا جس میں اے پی سی میں دی گئی 7جنوری کی ڈیڈ لائن کے خاتمے کے بعد آئندہ کے لائحہ عمل کے حوالے سے تفصیلی غوروخوض کیا گیا ۔ اجلاس میں ڈاکٹر طاہر القادری ، شیخ رشید ، جہانگیر خان ترین، منظور وٹو، لیاقت بلوچ، خرم نواز گنڈا پور،قمر زمان کائرہ ،کامل علی آغا، صاحبزادہ حامد رضا، جمشید دستی سمیت دیگر نے شرکت کی ۔اجلاس کے بعد ڈاکٹر طاہر القادری نے ا سٹیئرنگ کمیٹی کے رہنمائوں کے ہمراہ میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ا سٹیئرنگ کمیٹی نے متفقہ فیصلہ کیا ہے کہ 17 جنوری سے اب (ن) لیگ کی صوبائی کابینہ نہیں بلکہ پورے ملک میں جہاں بھی (ن) لیگ کی حکومتیں ہیں ان کے خاتمے کے لیے ملک گیر تحریک شروع ہو گی ۔ انہوںنے کہا کہ ہمارے پاس سارے آپشنز کھلے ہیں اور ہم نے ظلم ، لوٹ مار، کرپشن، انسانیت دشمن سلطنت کا خاتمہ کرنا ہے، اب (ن) لیگ کی صوبائی کابینہ نہیں بلکہ پوری (ن) لیگ کا خاتمہ ہوگا او ریہ تحریک نتائج حاصل کرنے تک نہیں رکے گی ۔ ان سے اداروں ، رول آف لاء ، جمہوریت کو ختم ، پارلیمنٹ کو بے توقیر کرنے کے ایک ایک جرم کا حساب ہوگا ، اب ان کا گریبان اور قوم کا ہاتھ ہوگا۔ ان لوگوںنے عقیدہ ختم نبوت پر ڈاکہ ڈالا ہے اورمسلمانوں کے ایمان کو اللکارا ہے اب اس قانون کو بدلنے والے پس پردہ چہرے بھی بے نقاب ہوں گے اوراانہیں عقیدہ ختم نبوت پر حملے کا حساب دینا ہوگا ۔ انہوں نے بتایا کہ سات رکنی کمیٹی میں پیپلز پارٹی کے قمر زمان کائرہ، پی ٹی آئی سے عبد العلیم خان،(ق) لیگ سے کامل علی آغا،عوامی مسلم لیگ سے شیخ رشید،مجلس وحدت المسلمین سے ناصر شیرازی،عوامی تحریک سے خرم نواز گنڈاپور اور جماعت اسلامی سے لیاقت بلوچ شامل ہوں گے جبکہ جبکہ خرم نواز گنڈا پور، جہانگیر ترین اورمنظو ر وٹو ایکشن کمیشن کے کوآرڈیی نیٹرہوں گے ۔ انہوںنے کہا کہ ایکشن کمیٹی سٹیئرنگ کرنے کا اجلاس بھی طلب کرنا چاہے تو با اختیا رہوگی۔اسٹیئرنگ کمیٹی احتجاجی پروگرام کے خدو خال ، اس کی طوالت اور نوعیت کے حوالے سے فیصلے کرنے کے لیے با اختیار ہو گی اور تمام معاملات کوبراہ راست دیکھے گی ۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اس سے قبل جو اعلان ہواتھا وہ اے پی سی کا اعلامیہ تھا او راب احتجاج کا اعلان اسٹیئرنگ کمیٹی مکمل اتفاق رائے سے کر رہی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ 17جنوری سے شروع ہونے والے احتجاج میں شرکت کے لیے آصف علی زرداری، عمران خان،سراج الحق، چوہدری شجاعت، چوہدری پرویز الٰہی ،مصطفی کمال سمیت دیگر جماعتوںکے سربراہوںکو بھی دعو ت دے دی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اب ایک ایک پردہ اٹھتا چلے جائے گا اور ہر مرحلہ سامنے آتا چلے گا ۔ انہوں نے کہا کہ ختم نبوت پوری قوم کا مشترکہ مسئلہ ہے اور آئین کا عقیدہ ہے اس کیلئے جو بھی قدم اٹھایا جائے گااس کے ساتھ مکمل تعاون کریں گے ۔ اس سے قبل عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید اور تحریک انصاف کے مرکزی رہنما جہانگیر خان ترین نے ڈاکٹرطاہرالقادری سے الگ الگ ملاقات کر کے مجموعی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا ۔