میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
کراچی پورٹ ٹرسٹ، ایچ ایم ایس چارجز کے 352 کروڑ وصولی میں ناکام

کراچی پورٹ ٹرسٹ، ایچ ایم ایس چارجز کے 352 کروڑ وصولی میں ناکام

ویب ڈیسک
منگل, ۸ اکتوبر ۲۰۲۴

شیئر کریں

 

کراچی پورٹ ٹرسٹ (کے پی ٹی ) گذشتہ 20 سال سے انٹرنیشنل کنٹینر ٹرمینل سمیت دیگر کمپنیز سے ایچ ایم ایس چارجز کی مد میں 3ارب 52 کروڑ روپے وصول نہیں کرسکا، قومی ادارے کو بھاری نقصان ہوگیا۔ جراٗت کی رپورٹ کے مطابق کراچی پورٹ ٹرسٹ (کے پی ٹی )کی انتظامیہ اور بورڈ آف ڈائریکٹرز پاکستان انٹرنیشنل کنٹینر ٹرمینل سے ایک ارب 52کروڑ روپے، کراچی انٹرنیشنل کنٹینر سے پونے دو ارب، ایسٹ وہارف 9کروڑ، پرانے ٹی پی ایکس ایریا سے 9 کروڑ اور ویسٹ وہارف سے تقریبن 4 کروڑ روپے وصول نہیں کرسکا، کے پی ٹی کی انتظامیہ اربوں روپے کی رقم سال 2004 سے ہینڈلنگ، مارشلنگ اینڈ اسٹوریج (ایچ ایم ایس) چارجز کی مد میں وصول کرنے میں ناکام رہی ہے۔ کے پی ٹی انتظامیہ کا دعویٰ ہے کہ عملدرآمد معاہدے کے تحت ٹی او سیز کے پی ٹی کو ہر سال ایچ ایم ایس چارجز ادا کریں گے ۔ سندھ ایکسائیز ڈپارٹمنٹ نے لیز ایریا کی سروے کی اور میسرز پاکستان انٹرنیشنل کنٹینر ٹرمینل سے پراپرٹی ٹیکس ادا کرنے کا مطالبہ کیا جس پر پی آئی سی ٹی نے سال 2005 میں سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی ، سال 2015 میں عدالت کے حکم کے تحت ایچ ایم ایس چارجز ناظر کے پاس جمع کروائے جاتے ہیں اور کے پی ٹی ناظر کے پاس جمع ہونے والی رقم وصول کرنے کی کوشش قانونی طریقے سے کر رہی ہے۔ کراچی انٹرنیشنل ٹرمینل نے پراپرٹی ٹیکس کی مد میں کچھ رقم محکمہ ایکسائیز سندھ کے اکائونٹ میں جمع کروائی اور رسید کے پی ٹی میں جمع کروادی ۔ اعلیٰ حکام کا کہنا ہے کہ کراچی پورٹ ٹرسٹ (کے پی ٹی ) کی ایچ ایم ایس چارجز کی رقم کو پراپرٹی ٹیکس قرار دے کر کے پی ٹی کو رقم سے محروم کرنا خلاف ضابطہ ہے اور یہ عملدرآمد معاہدے کی خلاف ورزی ہے جس کے باعث کے پی ٹی نے سندھ ہائی کورٹ میں ایچ ایم ایس چارجز کی مد میں رقم کی وصولی کے لئے درخواست دائر کی ہے۔ کے پی ٹی کی انتظامیہ انٹرنیشنل کنٹینر ٹرمینلز سے رقم کی وصولی کے معاملے کو سال 2007 سے دیکھ رہی ہے لیکن تاحال ایک روپیہ بھی وصول نہیں کرسکی اور نہ ہی عملدرآمد معاہدے پر عمل کروا سکی ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں