صوبائی حکومتیں غیر ضروری حکومتی اخراجات میں کمی لائیں، عمران خان
شیئر کریں
وزیر اعظم عمرا ن خان نے ہدایت کی ہے کہ وفاق کی طرز پر صوبائی حکومتیں بھی غیر ضروری حکومتی اخراجات میں کمی لانے پر خصوصی توجہ دیں، صوبائی حکومتیں ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے صحت کے شعبے کی اپ گریڈیشن پر بھی خصوصی توجہ دیں،غیر ترقیاتی اخراجات میں کٹوتی کی جائے اور ترقیاتی اخراجات بڑھائے جائیں، پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت منصوبوں کو عملی جامہ پہنانے کے لئے نجی شعبے کے لیے آسانیاں پیدا کی جائیں۔ہفتہ کو وزیرِ اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاق اور صوبہ پنجاب اور صوبہ خیبر پختونخواہ کے مجوزہ بجٹ برائے مالی سال 21-2020 کے حوالے سے اعلی سطح کا اجلاس ہوا۔اجلاس میں وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی، وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز، وزیر برائے صنعت محمد حماد اظہر، وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر، مشیران ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ، عبدالرزاق داود، ڈاکٹر عشرت حسین، سید زوالفقار عباس بخاری، لیفٹننٹ جنرل(ر)عاصم سلیم باجوہ، وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار، وزیر اعلی خیبر پختون خوا محمود خان، وزیر خزانہ پنجاب مخدوم ہاشم جواں بخت ، وزیر خزانہ خیبر پختونخواہ تیمور سلیم جھگڑا اورسینئر افسران شریک تھے ۔اجلاس میں وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار اور وزیر اعلی خیبر پختون خواہ محمود خان کی معاشی ٹیم نے اپنے اپنے صوبوں کے آئندہ مالی سال 2020-21 کے بجٹ کے محصولات، اخراجات اور بجٹ کے حوالے سے زمینی حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے صوبائی حکومت کی ترجیحات پر تفصیلی بریفنگ دی۔وزیراعظم عمران خان نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت پوری دنیا میں کورونا وائرس کی وجہ سے معیشت کے حوالے سے غیر معمولی حالات ہیں۔ آئندہ مالی سال کا بجٹ غیر معمولی حالات میں پیش کیا جا رہا ہے ۔ ان حالات کو مد نظر رکھتے ہوئے اس امر کو یقینی بنایا جائے کہ غیر ترقیاتی اخراجات میں کٹوتی کی جائے اور ترقیاتی اخراجات بڑھائے جائیں ۔ وزیراعظم نے خصوصی طور پر ان منصوبوں کے حوالے سے ترجیحات مرتب کرنے اور ان ترجیحات کو عملی جامہ پہنانے کی ہدایت کی جن سے روزگار کے مواقع پیدا ہوں اور معیشت کا پہیہ بھی تیزی سے چلے ۔ وزیراعظم نے کہا کہ جن بڑے شہری علاقوں میں کورونا وائرس کی وبا نے بُرے اثرات ڈالے ہیں، ان علاقوں میں روزگار کے بھرپور مواقع پیدا کیے جائیں۔ملکی اور صوبائی ترقیاتی ضروریات کو پورا کرنے اور ترقیاتی منصوبوں میں نجی شعبوں کی شراکت کو یقینی بنانے کے لئے وزیرِ اعظم نے اس امر پر زور دیا کہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت منصوبوں کو عملی جامہ پہنانے کے لئے نجی شعبے کے لئے آسانیاں پیدا کی جائیں۔ وزیرِ اعظم نے صوبائی حکومتوں کو ہدایت کی کہ صنعتی شعبے اور زراعت کی ترقی پر خصوصی توجہ دی جائے ۔ اس حوالے سے وزیرِ اعظم کو خصوصی اقتصادی زونز اور زراعت کے شعبے کے فروغ کے لئے بجٹ میں ترجیحات پر بھی خصوصی بریفنگ دی گئی۔