میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ڈائو اسپتال کراچی ،لیڈی ڈاکٹر پرمیل نرسزکے حملے کی تحقیقات شروع

ڈائو اسپتال کراچی ،لیڈی ڈاکٹر پرمیل نرسزکے حملے کی تحقیقات شروع

ویب ڈیسک
جمعرات, ۸ اپریل ۲۰۲۱

شیئر کریں

کراچی کے ڈائو اسپتال میں لیڈی ڈاکٹر پر 4 میل نرسز کے حملہ کے بعد تحقیقات شروع کردی گئی ہے، میل نرسز کو وضاحتی نوٹس جاری کرکے 7دن میں جواب طلب کرلیا گیا ہے، جبکہ متاثر لیڈی ڈاکٹر نے زندگی کو خطرہ ہونے کا خدشہ ظاہر کرکے سیکورٹی فراہم کرنے کا مطالبہ کردیا ہے۔ جرأت کی خصوصی رپورٹ کے مطابق ڈائو اسپتال میں دو روز پہلے میل نرسز نے ڈپٹی ڈی ایچ اور ضلع شرقی ڈاکٹر انیلا قریشی اور اس کے ڈرائیور گلشیر سولنگی پر تشدد کیا، ملزموں نے لیڈی ڈاکٹر کو بالوں سے پکڑاکردھمکیاں دیں، واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے سیکریٹری صحت ڈاکٹر کاظم جتوئی قطر اسپتال اورنگی ٹائون کے 4 میل نرسز بختی افسر، سید واجد شاہ، شبیر گل اور سمیع اللہ کو شوکاز نوٹس جاری کردیا ہے، شوکاز نوٹس میں کہا گیا ہے کہ شواہد کے بنیاد پر کیوں نہ آپ کے خلاف ایکشن لیا جائے اور معاملے کی تحقیقات کی جائے،آپ 7 دن میں وضاحت پیش کریں اور آپ اپنی صفائی میں کچھ کہنا چاہتے ہیں۔ ابتداعی تحقیقاتی رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ آپ نے ڈاکٹر انیلا قریشی کو ہراساںکیا ، دھمکیاںدیں، جسمانی تشدد کرکے غلط الفاظ کا استعمال کیا، حملہ کرنے کے بعد آپ اسپتال سے فرار ہوگئے، غیر ذمہ دارانہ اقدام کے باعث آپ کو نوکری سے برطرف بھی کیا جا سکتا ہے۔ دوسری جانب ڈاکٹر انیلا قریشی نے ایک بیان میں کہا کہ محکمہ صحت نے کورونا وائرس کے 6 ویکسین سینٹرز کی نگرانی کی ذمہ داری دی ہے ، میں 2 دن پہلے ڈائو انٹرنیشنل اینڈ ڈینٹل اسپتال میں قائم ویکسین سینٹر کا دورہ کرنے پہنچی تو کچھ لوگ اپنے آپ کو ڈاکٹر ظاہر کررہے تھے، میں نے ان کے کام کو دیکھا تو وہ مریضوں سے بدتمیزی کررہے تھے اور ان کو بلڈ پریشر بھی صحیح چیک نہیں کررہے تھے، میں نے ان سے سوال کیا کہ وہ کہاں پر تعینات ہیں ، انہوں نے جواب دیا کہ وہ قطر اسپتال میں ڈاکٹر ہیں، ایم ایس نے کہا کہ وہ سیکریٹری صحت ڈاکٹر کاظم جتوئی کے ڈاکٹر ہیں، بعد میں پتہ چلا کے وہ ڈاکٹر نہیں، لیکن میل نرس ہیں اور وہ خود کو ڈاکٹر ظاہر کرکے مریضوں کا غلط علاج کررہے تھے ، بعد میں میل نرسز کو منع کیا تو انہوں نے مجھ پر اور میر ے گارڈ پر تشدد کیا، میری زندگی کو کچھ بھی ہوا تو حکومت سندھ ذمہ دار ہوگی اور مجھے تحفظ فراہم کیا جائے، میری التجا ہے کہ ڈاکٹرز کو سیکورٹی فراہم کی جائے ، ڈاکٹرز کووڈ 19 میں فرنٹ لائن ورکرز کے طور پر کام رہے ہیں، میں صبح 6 بجے سے لے کر رات 2 بجے تک کام کرتی ہوں،کوئی بھی اعلیٰ افسر میرے کام کی نگرانی کرے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں