میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
مایوسی کفر ہے ، اچھا وقت جلد آئے گا عمران خان

مایوسی کفر ہے ، اچھا وقت جلد آئے گا عمران خان

ویب ڈیسک
اتوار, ۸ مارچ ۲۰۲۰

شیئر کریں

وزیراعظم عمران خان نے اعتراف کیا ہے کہ ایسے بھی وزیر ہیں جو دفتر سے زیادہ کوہسار مارکیٹ میں بیٹھتے ہیں، اپوزیشن کچھ نہ کرے تو بھی کوئی وزیر ایسا بیان دے دیتا ہے کہ سنبھالنا مشکل ہوجاتا ہے ،صبح اٹھ کر موبائل دیکھتا ہوں تو پتہ چل جاتا ہے کہ آج کس کرائسس کا مقابلہ کرنا پڑے گا، جلد سوشل میڈیا کنونشن کرانے کا اعلان کروں گا ،وزیراعظم نے اس امر کا اظہار سے حکمران جماعت کی سوشل میڈیا ارکان سے ملاقات میں کیا۔ رپورٹ کے مطابق ملاقات میں پارٹی چیرمین اور وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ حکومت کے خلاف جان بوجھ کر جھوٹی خبریں پھیلائی جاتی ہیں، سوشل میڈیا پر مثبت تنقید بالکل ہونی چاہیے لیکن حکومت پر حملہ کرنے سے پہلے تصدیق کرلیں کہ خبر سچی ہے یا جھوٹی، اکثر ہمارے اپنے لوگ میڈیا کی فیک نیوز کے پراپیگنڈا میں آجاتے ہیں صبح موبائل دیکھتاہوں توپتہ چل جاتا ہے ، آج کس کرائسس کا مقابلہ کرنا پڑے گا۔ وہ ہر وقت کرائسس کے لیے تیار رہتے ہیں، اپوزیشن کچھ نہ کرے تو کوئی وزیر ایسا بیان دے دیتا ہے کہ سنبھالنا مشکل ہوجاتا ہے ، ایسے بھی وزیر ہیں جو دفتر سے زیادہ کوہسار مارکیٹ میں بیٹھتے ہیں۔آٹے چینی بحران پر تحقیقاتی رپورٹ پبلک کی جائے گی، آٹا چینی بحران پر جو بھی قصور وار نکلا نہیں چھوڑوں گا، چاہے کتنا ہی طاقتور کیوں نہ ہو۔ مایوسی کفر ہے ، اچھا وقت جلد آئے گا۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ صبح اٹھ کر موبائل دیکھتا ہوں تو پتہ چل جاتا ہے کہ آج کس کرائسس کا مقابلہ کرنا پڑے گا۔اپوزیشن کچھ نہ کرے تو اپنا کوئی وزیر ایسا بیان دے دیتا ہے کہ اسکو سنبھالنا مشکل ہو جاتا ہے ، ایسے بھی وزیر ہیں جو دفتر سے زیادہ اسلام آباد کی کوہسار مارکیٹ میں بیٹھتے ہیں۔ حکومت پر اٹیک کرنے سے پہلے تصدیق ضروری ہے کرلیں کہ خبر سچی ہے یا جھوٹی۔ عمران خان کی سوشل میڈیا ٹیم کے ارکان سے ملاقات کی اندرونی کہانی بھی سامنے آ گئی ہے ۔رپورٹ کے مطابق سوشل میڈیا ارکان کے اپوزیشن رہنماؤں کی ضمانتوں پر وزیراعظم سے سوالات کئے گئے تھے ۔سوشل میڈیا ارکان نے سوال کیے کہ جس جس کو نیب نے پکڑا وہ تمام ضمانتوں پر رہا کیوں ہو رہے ہیں؟ ایسے ہی ضمانتیں ملتی رہیں تو انصاف کیسے ہوگا؟ عمران خان کا کہنا تھا کہ ضمانت ملنا ایک قانونی عمل ہے ، ضمانت ملنے کا مطلب کیسز کا ختم ہونا نہیں ہے ، کسی کو شک نہیں ہونا چاہئے کہ یہ تمام افراد کرپٹ ہیں۔عمران خان کا کہنا تھا کہ کل دوبارہ کیس لگا تو یہ پھر اندر جا سکتے ہیں، ایک مخصوص ٹولہ روزانہ کہتا ہے حکومت گرا دیں، عوام کی طاقت سے اقتدار میں آئے ہیں، ان کی یہ خواہش پوری نہیں ہو گی۔ان کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا کے لوگ ہماری طاقت ہیں، جلد سوشل میڈیا کنونشن کرانے کا اعلان کریں گے ، سوشل میڈیا کے ذمہ داران خبر دینے سے پہلے تصدیق کو یقینی بنائیں۔اس سے قبل آٹا بحران سے متعلق رپورٹ وزیراعظم عمران خان کو پیش کر دی گئی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آٹا بحران کی بنیادی وجہ بد انتظامی تھی۔رپورٹ کے مطابق وزیر اعظم کوبھجوائی گئی رپورٹ میں حالیہ آٹا بحران کو مصنوعی قرار دے دیا گیا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آٹا بحران کی بنیادی وجہ بد انتطامی ہے ، ملک میں گندم کا کوئی بحران نہیں تھا جبکہ اب بھی 2.1 ملین میٹرک ٹن گندم موجود ہے ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں