بلاول بھٹو کاآئی ایم ایف سے ٹارگٹڈ سبسڈیز دینے کا مطالبہ
شیئر کریں
چیئرمین پیپلز پارٹی و وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے عالمی اداروں اور آئی ایم ایف سے ملک کے لیے ٹارگٹڈ سبسڈیز دینے کا مطالبہ کیا ہے۔وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے سیلاب متاثرین کے گھروں کی تعمیر کے لیے کراچی میں فنڈز کا اجرا کر دیا۔ سندھ ڈونر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ اس وقت وزیر خزانہ اور آئی ایم ایف کے درمیان بات چیت چلی رہی ہے، امید ہے اچھے نتائج آئیں گے، ہماری معیشت کے لیے ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف پانی اور مہنگائی میں ڈوبے عوام کی مدد کرے اور ان کا خیال رکھے، ہم چاہتے ہیں کہ سیلاب متاثرین علاقوں کے لیے ٹارگٹڈ ریلیف ضروری ہو۔ زراعت، توانائی اور کھاد خوراک کے لیے ریلیف ہونا چاہیے، یہ تب ممکن ہوگا جب آئی ایم ایف کے شرائط میں نرمی ہوگی۔بلاول بھٹو نے کہا کہ جنیوا کانفرنس کے لیے لوگ سمجھتے تھے کہ ہم خالی ہاتھ آئیں گے لیکن پاکستان کی کامیاب خارجہ پالیسی کے نتیجے میں ہم نے جو بھی معاہدہ کیا اس سے زیادہ ملا۔انہوںنے کہا کہ سیلابی صورتحال قیامت سے پہلے قیامت تھی، سیلاب سے انسانی جانیں ضائع ہوئیں اور5 لاکھ ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ ہوگئیں۔ تاریخ میں ایسی آفت پہلے کبھی نہیں آئی، سیلاب سے 3 کروڑ سے زائد افراد متاثر ہوئے، پوری دنیا اس وقت معاشی چیلنجز سے نمٹ رہی ہے، پاکستان نے کورونا کے بعد سیلابی صورتحال کا سامنا کیا۔وزیرخارجہ نے کہا کہ سیلاب متاثرین کی آباد کاری کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے، ہمیں ہر سیلاب متاثرہ شخص کی مدد کرنی ہے، ہم نے اپنے لوگوں کا گھر پھر سے بنانا ہے، 500 ملین ڈالرز متاثرین کے گھروں کی تعمیر پر خرچ ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں گھروں کی تعمیر کے لیے 1.5 بلین ڈالر کی ضرورت ہے جس میں سے عالمی بینک نے 500 ملین ڈالر دیے ہیں اور سندھ حکومت نے 250 ملین ڈالر مہیا کرنے کا بندوبست کیا ہے جبکہ وزیراعظم شہباز شریف نے بھی 250 ملین ڈالر دینے کا اعلان کیا ہے۔بلاول بھٹو نے کہا کہ اب ہم صرف گھر نہیں بنا رہے ہیں بلکہ سیلاب متاثرین کو گھروں کے مالک بھی بنا رہے ہیں، وزیراعلی سندھ کو ہدایت کی ہے کہ گھروں کے مالکانہ حقوق گھر کے عورت کے نام کریں۔وزیر خارجہ نے کہا کہ شدید بارشوں اور سیلاب کے باعث صوبہ سندھ 100 کلومیٹر طویل جھیل بن گیا، یہ سیلاب قیامت سے پہلے قیامت تھا۔ سیکریٹری جنرل نے تباہ کاریوں کے مناظر کا خود معائنہ کیا اور عالمی سپورٹ کے لیے اپیل بھی کی۔واضح رہے کہ فنڈز کے اجرا کے ساتھ فنڈز فوری طور پر آٹھ اضلاع میں منتقل ہوگئے، ان اضلاع میں متاثرین فوری طور پر فنڈز بینک سے لے رہے ہیں۔ان آٹھ اضلاع میں لاڑکانہ، سکھر، دادو، حیدرآباد، ٹھٹہ، شہید بے نظیرآباد، عمرکوٹ اور ٹنڈوالہ یار شامل ہیں۔ متاثرین کو ابھی سے 75 ہزار روپے کی پہلی قسط جاری ہوگئی۔