میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ناصر حسین شاہ کی درخواست پراسٹیل ملزورکرز کااحتجاجی دھرنا ختم

ناصر حسین شاہ کی درخواست پراسٹیل ملزورکرز کااحتجاجی دھرنا ختم

ویب ڈیسک
پیر, ۸ فروری ۲۰۲۱

شیئر کریں

صوبائی وزیر اطلاعات و بلدیات سید ناصر حسین شاہ نے اتوار کے روز اسٹیل مل ورکرز کے دھرنے میں پہنچ گئے۔صوبائی وزیر سید ناصر حسین شاہ دھر نے میں گزشتہ رات انتقال کر جانے والے ورکر شیر محمد کے جنازہ نماز میں شرکت کی۔ اس موقع پرورکرز اور میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے صوبائی وزیر نے کہا کہ جس اذیت میں ، یہاں مائیں اور بہنیں بیٹھی ہیں پی ٹی آئی سرکارکو احساس نہیں ہے۔ اگر ان کو احساس ہوتا تو اسٹیل مل کے ملازمین کو برطرف کرتے ہی نہیں۔یہ ریکارڈ پر موجود ہے جب وہ حکومت میں نہیں تھے تو اسٹیل مل پر جو باتیں کرتے تھے لیکن جب حکومت میں آئے جس طرح تمام باتوں پر انہوںنے یوٹرن لیا اسیٹل مل معاملے پر بھی یوٹرن لے لیا۔انہوں نے کہا کہ انہوں نے محنت کشوں کو گزارش کی ہے کہ اس بے حس حکومت کے آسرے میں نہ رہیں اپنا دھرنا ختم کریں جب کہ اپنی جدوجہد جاری رکھیں ہم ان کے ساتھ ہیں ،پیپلزپارٹی کی سندھ حکومت محنت کشوں کی آئینی، قانونی اور اخلاقی مدد جاری رکھے گی۔پیپلزپارٹی چیئر مین نے پہلے دن سے ہدایات جاری کی تھیں کہ اسٹیل مل کے محنت کشوں کی ہر ممکن مدد کی جائے۔ چیئرمین بلاول بھٹو کی ہدایات پر وزیراعلی سندھ نے ان کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دی جس میں وزیر محنت سعید غنی، مشیر قانون بیرسٹر مرتضی وہاب ، معاونِ خصوصی وقارمہدی اور دیگر شامل ہیں۔ انہوں نے کہاکہ سندھ حکومت کے بس میں جو بھی ہے ہم کرینگے وزیراعلی سندھ نے اسٹیل مل معاملے پر وفاق کو خط لکھا ہے اور دوسرا خط بھی لکھ رہے ہیں۔وزیراعلی سندھ نے اسٹیل مل کا معاملہ مشترکہ مفادات کونسل میں بھی شامل کروایا ہے۔سندھ اسمبلی نے اس معاملے پر قرارداد منظور کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ محنت کشوں کے ساتھ ہیں اور کبھی بھی کوئی ظالمانہ کارروائی ہونے نہیں دیں گے۔انہوں نے کہا کہ ان کی پہلی ترجیح ہے کہ اسٹیل مل فنکشنل ہو کیوںکہ اسٹیل مل کے چلنے سے سب سے پہلا فائدہ یہاں کام کرنے والوں کا ہو گا اور ہمارے ملک کی معیشت مضبوط ہو گی ۔صوبائی وزیر اطلاعات سندھ نے کہا کہ ہم نے وفاق کو لکھا ہے کہ اسٹیل مل سندھ حکومت کے حوالے کریں۔ایک سوال کے جواب میں سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ سپریم کورٹ کے احکامات پر تجاوزات ہٹانے کے لئے کارروائی کی جا رہی ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں