پی پی مخالفین کا اتحاد ، اختلافات میں تبدیل
شیئر کریں
(رپورٹ / شاہنواز خاصخیلی )پیپلزپارٹی مخالف جماعتوں کو ناقص حکمت عملی کے سبب شدید کا سامنا ہے ، جی ڈی اے نے سانگھڑ کے چار اور ایک قومی اسمبلی کے امیدواران کا اعلان تو کردیامگر دیگر سیاسی جماعتوں سے اتحاد حتمی نتیجے پر نہیں پہنچ سکا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق سندھ میں پیپلزپارٹی مخالف جماعتوں کی ناقص حکمت عملی کے باعث پیپلزپارٹی کو ٹف ٹائم دینے کی تمام دعوے دہرے کے دہرے رہ گئے ہیں ، ذرائع کے مطابق سندھ میں پیپلزپارٹی مخالف جماعتوں کی اہم و مرکزی جماعت گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کو اندرونی طور پر شدید تنقید و اختلاف کا سامنا ہے ، جس کے باعث ابھی تک امیدواروں کا حتمی اعلان نہ کیا جا سکا ہے ، گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس نے سانگھڑ ضلع کے4 اور ایک قومی اسمبلی کے امیدواران کا اعلان کیا ہے ، سانگھڑ ضلع پیرپگارہ کا مضبوط گڑھ سمجھا جاتا ہے لیکن جی ڈی اے وہاں بھی ٹکٹ جاری کرنے کے معاملے میں تذبذب کا شکار ہے ، ذرائع کے مطابق پی ایس40 سانگھڑ پر غلام دستگیر راجڑ ، پی ایس41 کھپرو پر قاضی شمس الدین راجڑ ، پی ایس42 جام نواز علی پر جام نفیس اور پی ایس 43 شہدادپور پر محمد بخش خاصخیلی کے نام فائنل کیے گئے ہیں ، دو قومی میں ایک قومی اسمبلی کے حلقے این اے210 سانگھڑ پر سائرہ بانو کا نام فائنل کیا گیا ہے ، ذرائع کے مطابق سانگھڑ میں ٹکٹس کے معاملے پر جی ڈی اے کو اندرونی طور شدید تنقید کا سامنا ہے ، ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن سندھ کے صد بشیر میمن کی جانب سے پیپلزپارٹی مخالفت اتحاد تشکیل دینے میں ناکام ہیں ، جی ڈی اے اور مسلم لیگ ن میں بات چیت آگے نہ بڑھ سکی ہے ، ذرائع کے مطابق کچھ دن قبل جی ڈی اے میں شمولیت کرنے والے سانگھڑ کے طاقتور سیاسی خاندان کی اہم شخصیت محمد خان جونیجو کو بھی سانگھڑ کے این اے209 پر ٹکٹ جاری کرنے کے معاملے پر فنکشنل لیگ کی اعلی شخصیت کی مخالفت کا سامنا ہے ، ذرائع کے مطابق سندھ میں پیپلزپارٹی مخالف طاقتور سیاسی اتحاد کی تشکیل ناممکن ہوتی جارہی ہے ۔