سندھ سرکار اور آئی جی مشتاق مہرمیں پھر ٹھن گئی
شیئر کریں
(رپورٹ : شعیب مختار ) سندھ سرکار اور آئی جی سندھ میں ایک مرتبہ پھر ٹھن گئی نئے آئی جی کی تعیناتی کے لیے مشاورت کا آغاز کر دیا گیا غلام نبی میمن،ثناء اللہ عباسی اور کامران فضل کے ناموں پر غور شروع۔ ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ اور آئی جی سندھ میں حالیہ دنوں اختلافات نہایت شدت اختیار کر چکے ہیں جس کی بنیادی وجہ مراد علی شاہ کے پرسنل اسٹاف افسر فرخ بشیر کو اگلے گریڈ میں ترقی نہ ملنا بتائی جاتی ہے۔ آئی جی سندھ مشتاق مہر کی جانب سے ایس ایس پی فرخ بشیر سمیت متعدد افسران کی ترقیوں میں رکاوٹیں پیدا کی گئیں ہیں، جس پر وزیراعلیٰ سمیت سندھ حکومت کی با اثر شخصیات ان سے ناراض ہیں۔ اس ضمن میں سندھ سرکار نے وفاق کو آئی جی سندھ کی تبدیلی سے متعلق خط لکھنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ آئندہ چند روز میں مختلف نام اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو ارسال کیے جائیں گے ۔ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت بھی سندھ اسمبلی کے قائد حزب اختلاف حلیم عادل شیخ کی گرفتاری کے بعد سے آئی جی سندھ کی کارکردگی سے نہ صرف ناخوش دکھائی دیتی ہے بلکہ انکے کردار کو بھی متنازع قرار دے رہی ہے، آئندہ چند روز میں سندھ میں نئے آئی جی کی تعیناتی کے امکانات روشن ہیں۔