عوامی حمایت کے بغیرفوج ریت کی دیوارثابت ہوتی ہے ،آرمی چیف
شیئر کریں
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات میں کشمیر ایک کلیدی مسئلہ ہے اور ہم کشمیر کے بارے میں بھارت کے 5 اگست کے اقدام کو رد کرتے ہیں۔ہر حالت میں اپنے ملک کا دفاع کرنا جانتے ہیں، اس کے لیے ہر قیمت ادا کرنے کو تیار ہیں، اگر دشمن آزمانا چاہتا ہے تو وہ ہمیں ہر لمحہ اور ہر محاذ پر تیار پائے گا،موجودہ دور میں جنگ کی نوعیت بدل چکی ہے۔ ہم انشا اللہ دشمن کے منفی عزائم کو کبھی کامیاب نہیں ہونے دیں گے ،جی ایچ کیو راولپنڈی میں یوم دفاع و شہدا کی مناسبت سے مرکزی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آرمی جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ آج یوم دفاع اور شہداء پاکستان کے موقع پر آپ سے خطاب کرنا میرے لئے اعزاز کا باعث ہے بلاشبہ دفاع وطن ایک مقدس فریضہ ہے جوہمیں جان سے بھی زیادہ عزیز ہے، ہمارے شہداء کی قربانیاں وطن سے محبت سے اسی جذبے کا اظہار ہیں جو ہمارے دلوں کو بھی جذبہ شہادت سے سرشار رکھتی ہیں ۔ قیام پاکستان سے لے کر آج تک کے مستحکم پاکستان کا یہ سفر پاکستانی قوم کے جذبوں ایثار اور وطن سے محبت کی عظیم روایات سے مذین ہے۔ ہمارے بزرگوں نے اپنی قربانیوں سے آزادی کی جو شمع جلائی اسے ابتدائی سے ہی کڑے امتحانوں کا سامنا کرنا پڑا۔1948 کی جنگ یا 1971 کی لڑائی ،معرکہ کارگل یا دہشت گردی کے خلاف طویل اور صبر آزما جنگ ہر آزمائش میں افواج پاکستان نے ثابت کیا ہے کہ ہم ہر حالت میں اپنے ملک کا دفاع کرنا جانتے ہیں اور اس کیلئے ہر قیمت ادا کرنے کو تیار ہیں۔ آرمی چیف نے کہاکہ آج کے دن اپنے تمام شہید اور ان کے وطن کے ساتھ ان کے ورثا کے عظیم جذبے ایثار حوصلے اور صبر کو سلام پیش کرتے ہیں جس طرح ہمارے شہداء قوم کا فخر ہیں آپ بھی ہمارا وقار ہیں۔ آپ نے اپنے پیاروں کو وطن پر نچھاور کرکے جو قربانی دی ہے پوری قوم آپ کی مقروض ہے میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ آپ کے پیاروں کی قربانیاں نہ کبھی فراموش ہوں گی اور نہ رائیگاں جائیں گی۔ آج کی تقریب کا مقصد اسی عہد کی تجدید ہے کہ ہم اپنے شہیدوں کو کبھی نہیں بھولے اور ان کے ورثا کی نگہبانی ہماری ذمہ داری ہے اور یہ کہ اس عظیم ملک کی سلامتی اور امن ہمیں ہر حال میں مقدم ہے ہماری وطن سے محبت تما م داخلی گروہی ،لسانی، نسلی تعصبات سے بالاتر ہے اور یہ کہ پاکستان کی حفاظت امن اور ترقی کے جاری سفر کیلئے ہم کسی قربانی سے بھی دریغ نہیں کریں گے۔ آرمی چیف نے کہاکہ افواج پاکستان کسی بھی قسم کے اندرونی و بیرونی خطرات ، روایتی و غیر روایتی جنگ اور ظاہری اور پیچیدہ دشمنوں سے لڑنے کیلئے تمام صلاحیتوں سے لیس ہے اگر کوئی دشمن ہمیں آزمانا چاہتا ہے تو وہ ہر لمحہ اور ہر محاذ پر ہمیں تیار پائے گا۔ الحمد اللہ آج ہمارا شمار دنیا کی بہترین افواج میں ہوتا ہے ہم نے ہر دشمن کا ڈٹ کر مقابلہ کیا اور تمام اندرونی و بیرونی سازشوں کو ناکام بنایا اور سب سے بڑھ کر یہ کہ دفاعی قوت میں خودانحصاری حاصل کرکے ملک کے دفاع کو ناقابل تسخیر بنایا ہمیں اس بات پر کوئی شک نہیں کہ پاک فوج اور قوم کا رشتہ وہ مضبوط ڈھال ہے جس سے پاکستان کے خلاف دشمن کی تمام چالوں اور ہتھکنڈوں کو ہمیشہ ناکام بنایا ہے اور اسی یکجہتی نے ہمیشہ ہر مشکل میں سرخرو کیا ہے۔ یہ امر بڑی اہمیت کا حامل ہے کہ عوام کے تعاون کے بغیر کوئی بھی فوج ریت کی دیوار ثابت ہوئی ہے جیسے کہ ہم نے اپنے ہمسایہ ملک میں دیکھا اس لئے فوج کی کامیابی بڑی حد تک عوام کی حمایت پر منحصر ہے ۔ انہوں نے مزید کہاکہ ہمیں اس حقیقت کو بھی مدنظر رکھنا ہوگا کہ موجودہ دور میں جنگوں کی نوعیت بدل گئی ہے اب براہ راست حملے کے بجائے کسی قوم کی یکجہتی اور نظریاتی سرحدوں کو کمزور اور شہریوں کے حوصلے پست کرنے کیلئے دیگر حربوں کے علاوہ جدید ٹیکنالوجی اور کمیونیکیشن کے ذرائع کو بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ ہمارے دشمن بھی غیر روایتی ہتھکنڈوں بشمول پروپیگنڈا اور ڈس انفارمیشن کے ذریعے اپنے مذموم مقاصد حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ بیرونی دشمنوں کے تمام حربوں اور چالوں سے تو ہم بخوبی آگاہ ہیں مگر ہمیں اندرونی انتشار پھیلانے والے کچھ عناصر کے ساتھ سختی سے نمٹنا ہوگا۔