میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
گلستان جوہر ، چھری مار چھلاوہ بن گیا، مزید 1خاتون حملے میں زخمی

گلستان جوہر ، چھری مار چھلاوہ بن گیا، مزید 1خاتون حملے میں زخمی

ویب ڈیسک
جمعه, ۶ اکتوبر ۲۰۱۷

شیئر کریں

کراچی (کرائم رپورٹر)گلستان جوہر میں خواتین پر ہونے والے حملوں کاسلسلہ نہ رک سکا ، حملہ آور نے اے ٹی ایم سے نکلنے والی خاتون کو نشانہ بنایا اور حملہ کر کے فرار ہوگیا۔گلستان جوہر اور اطراف کے علاقوں میںنامعلوم ملزم کے ہاتھوں تیز دھار آلے کے وار سے اب تک 13خواتین زخمی ہوچکی ہیں، پولیس صرف باتوں سے آگے کچھ نہیں کرسکی ہے، چھلاوا بنا ملزم رات کے اندھیرا ہو یا دن کا اجالا نکلتا ہے، اپنا شکار کرتا ہے اور واپس چلاجاتا ہے ، ملزم کی گرفتاری سے متعلق دعوے بھی سامنے آنے شروع ہوگئے، تاہم اس حوالے سے پولیس کے اعلیٰ حکام کے درمیان بھی رابطوں کا فقدان دیکھنے میں آرہا ہے ۔ ابتدائی طور پر ملزم کی گرفتاری کی اطلاعات سامنے آئیں، جبکہ پولیس کی جانب سے اسکی تردید کردی گئی ۔ گلستان جوہر راڈو بیکری کے قریب جمعرات کی شام پھر سے ایک خاتون پر تیز دھار آلے کے وار سے حملہ کیا گیا جس میں 28 سالہ طاہرہ بانو زخمی ہوگئیں ، واقعے کے بعد ملزم موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔ خاتون کو قریبی واقع نجی اسپتال پہنچایا گیا ۔ ایس پی گلشن مرتضیٰ بھٹو کاکہنا ہے کہ خاتون اے ٹی ایم سے رقم لیکر نکلی تھیں اور انہیں احساس ہوگیاتھا کہ کوئی انکے قریب آرہا ہے جس پر وہ محتاط ہوئیں اور پلٹ کر ملزم کو پکڑنے کی کوشش کی جس پر ملزم نے خود کو بچانے کے لیے حملہ کیا جس سے خاتون کا ہاتھ زخم ہوگیا اور ملزم فرار ہوگیا، انہوں نے کہا کہ ملزم نے اس بار وارات گہرے رنگ کے پینٹ شرٹ میں ملبوس ہو کر کی ۔ انہوں نے کہاکہ ملزم کی گرفتاری کے لیے کوششیں کی جارہی ہیں ۔ جمعرات کی سہ پہر ایک اطلاع پھیل گئی کہ ایڈیشنل آئی جی کراچی نے ملزم کو پکڑنے کا دعویٰ کیاہے جس پر ایڈیشنل آئی جی کراچی مشتاق مہر سے رابطہ کیا تو انہوں نے کہاکہ پولیس نے کارروائیوں کے د وران 8افراد کو حراست میں لیا ہے اور ایک ملزم کے پاس سے چھری بھی ملی ہے، تاہم اصل ملزم کی گرفتاری عمل میں نہیںآئی ہے، لیکن پولیس کی جانب سے کوششیں کی جارہی ہیں ۔ آئی جی سندھ کی جانب سے یہ کہا گیا ہے کہ عوام گمراہ کن خبروں پر دھیان نہ دیں اور خوف میں مبتلا نہ ہوں ملزم کی گرفتاری کے لیے تمام کوششیں کی جارہی ہیں اورجلد ہی ملزم پولیس کی تحویل میں ہوگا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں