کشمور میں مغویوں کی بازیابی کا دھرنا تحریک کی شکل اختیار کر گیا
شیئر کریں
(رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی) کشمور میں مغویوں کی بازیابی کیلئے دھرنا تحریک کی شکل اختیار کرنے لگا، سندھ کے کئی شہروں میں قومی شاہراہ اور انڈس ہائے وے بلاک کردی گئی، تین مغوی ڈاکٹر منیر، مکھی جگدیش اور جئہ دیپ کمار کو پولیس کا ڈرامائی انداز میں بازیاب کرانیکا دعویٰ، کشمور میں 5 ویں دن بھی سندھ پنجاب ڈیرہ موڑ پر دھرنا جاری، ببرلو اور پنوعاقل میں قومی شاہراہ بند کردی گئی، ٹھٹہ اور نوشہروفیروز میں عدالتی کارروائیوں کا بائیکاٹ، حیدرآباد، ہالا، سانگھڑ، سجاول، باڈھ، شاہپورچاکر، نیوں کوٹ سمیت سینکڑوں شہروں میں احتجاج، تفصیلات کے مطابق کشمور میں ڈاکوؤں کے ہاتھوں اغواء افراد کی بازیابی کیلئے سندھ پنجاب دنگ پر لگا دھرنا پانچویں روز میں داخل ہوگیا،کشمور پولیس نے بغیر کسی ملزم کو گرفتار کئے مقابلے کا دعویٰ کرتے تین مغویوں ڈاکٹر منیر نائچ، مکھی جگدیش اور معصوم بچے جئہ دیپ کمار کو بازیاب کرانے کا دعویٰ کیا ہے، دھرنے کے باعث سندھ پنجاب میں گاڑیوں کی آمدورفت پانچ روز سے معطل اور ہزاروں گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں ہیں، کشمور میں پانچویں روز بھی شٹربند ہڑتال رہی، دھرنے میں سندھ یونائیٹڈ پارٹی کے مرکزی صدر سید زین شاہ سمیت دیگر رہنماؤں نے شرکت کی، کشمور دھرنے سے اظہار یکجہتی اور پریا کماری سمیت دیگر مغوی افراد کی بازیابی کیلئے خیرپور میں ببرلو بائے پاس اور پنوعاقل سے قومی شاہراہ کو بند کردیا گیا، جبکہ جامشورو میں لمس یونیورسٹی کے سامنے انڈس ہائے وے کو بلاک کردیا گیا، کلوئی شہر میں مکمل شٹربند ہڑتال کرکے احتجاجی ریلی نکالی گئی، سندھ میں ڈاکو راج اور مغویوں کی بازیابی کیلئے ٹھل، ہالا، ٹنڈوباگو، باڈھ، سانگھڑ، شاہ پورچاکر، باندھی، گولاڑچی، مٹھی، سجاول، کھپرو، نیوں کوٹ، خانپور مہر، کوٹری، اسلام کوٹ سمیت سینکڑوں شہروں میں مختلف سیاسی سماجی ادبی اور سول سوسائٹی کی جانب سے احتجاجی مظاہرے کئے گئے، ٹھٹہ اور نوشہروفیروز میں وکلاء نے عدالتی کارروائیوں کا بائیکاٹ کرکے احتجاج کیا، حیدرآباد پریس کلب کے سامنے وائس آف کوہستان کی کال پر سینکڑوں لوگوں نے کئی گھنٹے دھرنا دیا جس میں وکلاء سمیت سیاسی سماجی پارٹیوں کے کارکنان شریک ہوئے۔ دوسری جانب قومی عوامی تحریک کے سربراہ ایاز لطیف پلیجو نے پورے سندھ میں احتجاج کا اعلان کردیا ہے۔