نیویارک کافلیٹ آصف زرداری کے گلے پڑگیاپیسے کہاں سے آئے ؟نیب کی جواب طلبی
شیئر کریں
پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور سابق صدر پاکستان آصف علی زرداری کے خلاف پراپرٹی کا ایک اور کیس نکل آیا، قومی احتساب بیورو (نیب) نے نیویارک میں آصف زرداری کے مبینہ اپارٹمنٹ کی تحقیقات شروع کر دیں۔سابق صدر نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں ضمانت قبل ازگرفتاری کیلئے درخواست دائر کر دی، درخواست وکیل فاروق ایچ نائیک کی جانب سے دائرکی گئی ہے جس میں چیئرمین نیب، ڈی جی نیب پنڈی اور تفتیشی افسر کو فریق بنایا گیا ہے۔سابق صدر نے درخواست میں استدعا کی ہے کہ نیب تفتیشی ٹیم کی جانب سے بھیجا گیا نوٹس غیرقانونی قرار دیا جائے، درخواست کے ساتھ ضیاء الدین اسپتال کی پرانی میڈیکل رپورٹ بھی منسلک ہیں۔آصف زرداری نے درخواست میں کہاکہ 15 جون کو نیب نے نوٹس بھیجا اور معلومات طلب کیں، جواب دینے کیلئے نیب سے وقت دینے کی استدعا کی ہے تاکہ معلومات اکٹھی کرسکوں۔ان کا درخواست میں کہنا تھا کہ نیب نے 24 جون2021 ء کو نیویارک کے مبینہ اپارٹمنٹ کی تفصیلات جمع کروانے کی ہدایت کی تھی۔آصف زرداری نے درخواست میں کہا کہ نیب کی جانب سے مجھے نشانہ بنائے جانے کی ایک تاریخ موجود ہے، میں مختلف بیماروں میں مبتلا ہوں، اپنے ڈاکٹروں سے علاج کروا رہا ہوں،واضح رہے کہ آصف زرداری کو نیب کی جانب سے بھیجے گئے نوٹس میں کہا گیا کہ مین ہٹن نیویارک میں آپ کا اپارٹمنٹ ہے جو پاکستان میں ظاہر نہیں کیا گیا اور بظاہر یہ اپارٹمنٹ خریدنے کیلئے پاکستان سے کوئی قانونی رقوم نہیں بھیجی گئی ہیں۔