علی امین گنڈاپور اسلام آباد پہنچ گئے، پولیس گرفتاری کیلیے کے پی ہاؤس میں داخل
شیئر کریں
ڈی چوک اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے احتجاج کے لیے وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور کی قیادت میں قافلہ اسلام آباد پہنچ گیا، پولیس اور پی ٹی آئی کے درمیان اسلام آباد کے چائنہ چوک، جناح ایونیو اور دیگر مقامات پر تصادم جاری ہے۔ تفصیلات کے مطابق ڈی چوک پر احتجاج کے لیے قافلوں کی صورت میں پی ٹی آئی کارکنان اسلام آباد پہنچنے کے لیے کوشاں ہیں جس کے لیے ان کے اور پولیس کے درمیان جگہ جگہ احتجاج جاری ہے۔ ٹیکسلا ٹھٹہ خلیل کے مقام پر پولیس کی جانب سے شدید شیلنگ کی گئی۔ مظاہرین کی جانب سے پولیس پر جوابی پتھراؤ اور شیل اٹھا کر واپس پھینکنے کا سلسلہ کافی دیر جاری رہا۔ شدید مزاحمت کے بعد پی ٹی آئی مظاہرین نے پتھر گڑھ کٹی پہاڑی کے مقام پر رکاوٹوں کو عبور کرلیا۔ پی ٹی آئی قافلے کے 8 سو کارکن پنڈی کی حدود میں داخل ہوگئے۔ مرکزی قافلہ پتھر گڑھ کٹی پہاڑی مقام پر رکاوٹیں ہٹا کر راستہ کلیئر کرنے میں مصروف ہے جس کے پیچھے پیدل شرکاء پیش قدمی کر رہے ہیں۔ 26 نمبر چنگی پر کارکنوں نے ایک کرین اور ایک موٹرسائیکل کو آگ لگا دی۔ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور قافلے کے ساتھ اسلام آباد پہنچ گئے وہ وہاں پر قائم کے پی ہاؤس میں داخل ہوگئے جب کہ جگہ جگہ سے چھوٹے اور بڑے قافلے اسلام آباد کے مختلف مقامات پر موجود ہیں جن میں چائنہ چوک، جناح ایونیو اور دیگر مقامات شامل ہیں جہاں کارکنوں اور پولیس کے درمیان تصادم جاری ہے۔ کارکنوں کی جانب سے پتھراؤ کیا جارہا ہے جب کہ پولیس کی جانب سے بڑے پیمانے پر شیلنگ کی جاری ہے۔ دوسری طرف جناح ایونیو پر پولیس اور پی ٹی آئی کارکنوں کے درمیان آنکھ مچولی کا سلسلہ جاری ہے، پولیس کی جانب سے آنسو گیس کے شیل اور ربڑ کی گولیاں فائر کی جارہی ہیں، پولیس کے پاس آنسو گیس شیل کم ہونے کی وجہ سے پی ٹی آئی کارکن آگے بڑھنے لگے ہیں، پولیس نے مزید آنسو گیس کے شیل طلب کرلیے۔ پولیس کے مطابق کارکنوں کی جانب سے ان پر پتھراؤ جاری ہے، کارکن غلیلوں کے ساتھ کنچے بھی مار رہے ہیں۔ اس دوران میں وزیراعلیٰ کے پی کی گرفتاری کے لیے پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری کے پی ہاؤس پہنچ گئی جو ساتھ قیدی وین بھی لائی ہے، پولیس اور رینجرز کے پی ہاؤس میں داخل ہو گئی، کے پی ہاؤس کے باہر موجود کارکنوں کو منتشر کرنے کے لیے شیلنگ بھی جاری ہے۔ واضح رہے کہ سیشن کورٹ اسلام آباد نے شراب برآمدگی کیس میں وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کیے ہوئے ہیں۔