نئے پاکستان کے سارے لبادے کھولوں گا، علیم خان
شیئر کریں
تحریک انصاف کے منحرف رہنما علیم خان نے چیلنچ کرتے ہوئے عمران خان کو کہا ہے کہ وہ آئیں مقابلہ کریں اور بتائیں کہ غدار کون ہے ، کسی نے پی ٹی آئی کیلئے مجھ سے آدھی قربانی بھی دی ہوتو دکھائیں، عمران خان باہر نکلیں اور میرے ساتھ بیٹھ کر مقابلہ کرلیں، عوام کے سامنے حقائق رکھتے ہیں، اگر میں جھوٹا ثابت ہوا تو خود کو گولی مار دوں گا، اور اگر عمران خان جھوٹے ثابت ہوں تو یہی کام وہ کریں۔ نئے پاکستان کے سارے لبادے کھولوں گا، دکھ ہے جس شخص کے لیے 10 سال لگائے وہ اس قوم کے ساتھ مخلص نہیں ہے،لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے تحریک انصاف کے رہنما علیم خان کا کہنا تھا کہ میں نے تحریک انصاف کے لئے بہت قربیاں دیں، شروع میں تو پنجاب کے ہرجلسے کے لئے مجھ سے پیسے لئے جاتے رہے، عمران خان وہ شخص سامنے لے آئیں جس نے مجھ سے آدھی بھی قربانی دی ہو، عبد العلیم خان نے کہا کہ 2011 سے عمران خان کا ساتھ دینا شروع کیا، 2011 کے بعد کوشش کی تحریک انصاف پر کوئی بوجھ نہ پڑے، 2011 میں عمران خان،میاں محمود الرشید میرے گھرآئے، مجھے کہا گیا یہ جلسہ آپ نے کروانا ہے۔ اپنے وسائل سے سب کچھ کیا، جہانگیر ترین نے بھی اس حوالے سے بہت مدد کی۔ 2018 میں ایم پی اے کی سیٹ جیتا۔ 2007 سے لیکر 2018 تک ایم پی اے، وزیر نہیں تھا،انہوں نے کہا کہ 2018 تک عمران خان کا نئے پاکستان کے لیے ساتھ دیا، کسی پر احسان نہیں کیا نئے پاکستان میں اپنا حصہ ڈالا، لاہور شہر میں میرا کاروبار تھا پھر بھی حکومت کے خلاف کھڑا ہوا، لاہور شہر میں کسی کاروباری آدمی کے لیے حکومت کی مخالفت کرنا آسان نہیں، دھرنے کے دوران 126 دن اسلام آباد رہا، ڈیزل ڈلوانے، کھانا خود پہنچاتا رہا، جب ڈاکٹر یاسمین راشد کا الیکشن آیا تو ہم نے فنڈ ریزنگ کی تو اس میں جہانگیرترین، میں اور میاں خالد محمود نے اس میں حصہ ڈالا۔آج لوگوں سے سنتا ہوں علیم خان نے غداری کی؟ ان سے پوچھتا ہوں کسی نے مجھ سے آدھی بھی قربانی دی تواس کا نام بتادیں؟۔انہوں نے کہاکہ خان صاحب اگر آپ نے عثمان بزدار کو وزیراعلی بنانا تھا تو مجھے نیب میں بھیجنے کی کیا ضرورت تھی؟ میں نے 25 جولائی کو حلف اٹھایا اور اس کے بعد 15 دن کے اندر 4 بار نیب کے دفتر بلایا گیا، جب کہ اس سے پہلے میں نیب کا دفتر بھی نہیں دیکھا تھا، چوتھی بار جب میں دفتر گیا تو ٹی وی پر چل رہا تھا کہ عثمان بزدار کو وزیراعلی نامزد کردیا گیا، تو سمجھ آئی کہ وجہ یہ تھی، میں نے ڈی جی نیب سے کہا کہ اب تو وزیراعلی نامزد ہوگیا مجھے چھوڑ دیں، اور وہی ہوا کہ اس کے بعد 6 ماہ تک مجھے نہیں بلایا گیا، 6 ماہ پھر ایک خبر چلی کہ عثمان بزدار وزیراعلی نہیں رہیں گے، اور ایک بار پھر مجھے نیب دفتر طلب کرلیا گیا۔علیم خان کا کہنا تھا کہ عمران خان مجھے بتائیں میں نے کون سی کرپشن کی تھی، عوام کے سامنے لایا جائے کہ علیم خان نے یہ مراعات لیں، عمران خان باہر نکلیں اور میرے ساتھ بیٹھ کر مقابلہ کرلیں، عوام کے سامنے حقائق رکھتے ہیں، اگر میں جھوٹا ثابت ہوا تو خود کو گولی مار دوں گا، اور اگر عمران خان جھوٹے ثابت ہوں تو یہی کام وہ کریں، باہر نکلیں اور بتائیں کہ عثمان بزدار نے کس طرح کرپشن کی، لاکھوں روپے لے کر ڈی سی لگائے جاتے رہے اور آپ کو سب پتہ تھا، میں نے خود جاکر بتایا تھا، فرح کون تھی عمران خان عوام کو بتائیں، فرح خان ہر ٹھیکے میں شامل تھی اور کرپشن کے پیسے کس کو بھیجتی تھی سب پتہ ہے، وہ اور اس کا شوہر تو پاکستان سے بھاگ گئے ہیں، فرح بی بی پیسے کِسے پہنچاتی تھیں، بیوروکریٹ پکڑے جائیں گے تو سب سامنے آجائے گا،عمران خان بتائیں کہ وہ کون تھی۔منحرف رہنما کا کہنا تھا کہ پنجاب میں تحریک انصاف کے 183 ارکان ہیں اور عمران خان کو ایک بندہ نہیں ملا جو وزیراعلی بننے کا اہل ہو، چوہدری پرویز الہی وہی ہیں جن کو آپ ڈاکو کہتے تھے، اب نیا پاکستان پرویزالہی بنائیں گے، افسوس ہے آپ پر اور پی ٹی آئی کے کارکنان پر، آپ کہتے ہیں پرویز الہی کو جو ووٹ نہ ڈالے وہ غدار ہوگیا، تو چوہدری شجاعت کے بیٹے سالک حسین کو بھی غدار کہہ کر دکھائیں جو قومی اسمبلی میں اپوزیشن کے بینچز پر بیٹھے تھے، میں سلام پیش کرتا ہوں اس شخص کو جو علی الاعلان آپ کے مخالف گیا کیوں کہ وہ عظیم باپ کا عظیم بیٹا ہے، اور آپ تو وہ ہیں جو پرویز الہی کو ڈاکو ڈاکو کہتے رہے۔