میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
پی ٹی آئی نے سندھ لوکل گورنمنٹ ترمیمی بل ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا

پی ٹی آئی نے سندھ لوکل گورنمنٹ ترمیمی بل ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا

ویب ڈیسک
هفته, ۴ دسمبر ۲۰۲۱

شیئر کریں

پاکستان تحریک انصاف نے سندھ لوکل گورنمنٹ ترمیمی بل ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا۔ جمعہ کو قائد حزب اختلاف سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ اور ایم پی اے خرم شیر زمان کی جانب سے درخواست دائر کی گئی۔ درخواست میں چیف سیکریٹری سندھ، اسپیکر سندھ اسمبلی، سیکریٹری لوکل گورنمنٹ و سیکریٹری قانون، چیف الیکشن کمشنر فریق کو فریق بنایا گیا۔درخواست کے مطابق سندھ لوکل گورنمنٹ ترمیمی بل 2021 آئین کے آرٹیکل اے 140، 32، 17، 8، 7 کے خلاف ہے۔ آئین کے مطابق تمام اختیارات کو نچلی سطح تک منتقل کرنا لازم ہے۔استدعا کی گئی کہ سندھ لوکل گورنمنٹ ترمیمی بل کو کالعدم قرار دیا جائے۔ سندھ ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو میں حلیم عادل شیخ نے الزام لگایا کہ پیپلزپارٹی چوری چھپے بل لے کر آئی جس کے ذریعے پیپلزپارٹی کراچی پر قبضہ کرنا چاہتی ہے۔پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ لوکل گورنمنٹ سے صحت اور تعلیم کا نظام واپس لے لیا گیا جبکہ بل کے تحت کوئی بھی شخص میئر یا چیئرمین بن سکتا ہے۔ سندھ لوکل گورنمنٹ ترمیمی بل خلاف آئین اور خلاف قانون ہے۔صوبے میں غیرقانونی عمارتوں کو ریگولرائز کرنے سے متعلق حلیم عادل شیخ نے کہا کہ ریگولرائزیشن آرڈیننس دراصل کرپشن سسٹم کو طول دینے کے لیے ہے جبکہ آرڈیننس پارلیمنٹ کو عدلیہ سے لڑانے کی سازش ہے۔پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ چیئرمین آباد نے کہا تھا کراچی میں 700 عمارتیں غیرقانونی ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں