میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
احتجاجی طلبہ پرتشددکاانعام، لیاری نرسنگ کالج کی گریڈ17 کی پرنسپل شبانہ بلوچ گریڈ19 پربحال

احتجاجی طلبہ پرتشددکاانعام، لیاری نرسنگ کالج کی گریڈ17 کی پرنسپل شبانہ بلوچ گریڈ19 پربحال

ویب ڈیسک
منگل, ۴ اکتوبر ۲۰۲۲

شیئر کریں

محکمہ صحت سندھ کا کارنامہ، لیاری نرسنگ کالج کے احتجاج کرنے والے طلبہ پر دھاوا بولنے والی گریڈ 17 کی پرنسپل شبانہ بلوچ کو گریڈ 19 کے عہدے پر بحال کردیا، طلبہ نے پرنسپل شبانہ بلوچ پر وظیفے کی لاکھوں روپے کی رقم میں کرپشن کا الزام عائد کردیا۔ جراٗت کی رپورٹ کے مطابق لیاری نرسنگ کالج کے طلبہ نے سندھ سیکریٹریٹ میں محکمہ صحت کے مرکزی دفتر کے سامنے پرنسپل شبانہ بلوچ کے خلاف احتجاج کیا، احتجاج کے دوران شبانہ بلوچ بھی اپنے حامیوں کے ساتھ پہنچ گئی اور احتجاج کرنے والے طلبہ پر سرعام تشدد کرتی رہی، تشدد کی وڈیو ، تصاویر وائر ل ہونے کے بعد سیکریٹری صحت سید ذوالفقار علی شاہ کے احکامات کے تحت30 ستمبر کو نوٹیفکیشن جاری کرکے گریڈ 19 کے عہدے پر براجمان گریڈ 17 کی پرنسپل شبانہ بلوچ کو محکمہ صحت میں رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی، جبکہ محکمہ صحت سندھ نے شبانہ بلوچ کو عہدے سے فارغ کرنے کا نوٹفیکشن معطل کرتے ہوئے گریڈ 17 کی افسر شبانہ بلوچ کو کالج آف نرسنگ ، لیاری جنرل اسپتال کے پرنسپل کے گریڈ 19 کے عہدے پر بحال کردیا ہے،نوٹیفکیشن میں تحریر ہے کہ پرنسپل کے گریڈ 19 کے عہدے پر افسر کی تعیناتی جلد کی جائے گی۔ محکمہ صحت سندھ کے ایک افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ پرنسپل شبانہ بلوچ کے حمایت لیاری کے ایک بااثر شخصیت کرتے ہیں جس کی وجہ سے انہیں 3 دن میں عہدے پر بحال کیا گیا ہے،عہدے سے فارغ ہونے کے باوجود پرنسپل شبانہ بلوچ نے نرسنگ کالج کے پرنسپل کی چارج نہیں چھوڑی اور طلبہ کے لئے کالج کے دروازے بند کر دیئے تھے،گریڈ 17 کی افسر کی گریڈ 19 کے عہدے پر بحالی محکمہ صحت سندھ کے اعلیٰ افسران کے لئے باعث شرم ہے۔ احتجاج کرنے والے طلبہ واجد علی خان، اویس آفریدی، عرفان احمد اور نبیل نے الزام عائد کیا کہ پرنسپل شبانہ بلوچ ہر ایک طالب علم کو ملنے والے وظیفے کی 2 لاکھ 50ہزاررشوت کے طور لینا چاہتی ہے، تین طلبہ زاحد حسین، زاہد اسلام ، نسیم اور دیگر طلبہ سے پرنسپل کے حامیوں نے زبردستی پیسے وصول کرلئے ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں