ایم کیوایم سندھ حکومت کیخلاف سڑکوں پر نکل آئی،نئے صوبے کامطالبہ
شیئر کریں
متحدہ قومی موومنٹ(ایم کیو ایم)پاکستان سندھ حکومت کیخلاف سڑکوں پر نکل آئی، کراچی کے حقوق کیلئے پیپلز پارٹی کیخلاف ریلی نکالی۔ہفتہ کوایم کیو ایم نے پیپلز پارٹی کی پالیسیوں کیخلاف حسن سکوائر سے شارع فیصل تک حقوق کراچی ریلی نکالی۔ریلی کی قیادت ایم کیو ایم کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے کی جبکہ رئوف صدیقی، کنور نوید جمیل،وسیم اختر سمیت دیگر قائد ین بھی موجودتھے۔ ریلی میں ایم کیوایم کی خواتین سمیت بڑی تعداد میں کارکنان نے شرکت کی۔احتجاجی ریلی کے جگہ جگہ استقبالیہ کیمپ لگائے گئے تھے جبکہ ریلی کے باعث اطراف کی سڑکوں پر بدترین ٹریفک جام دیکھنے میں آیا۔ جس کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ کراچی پریس کلب پر ایم کیو ایم پاکستان کی کراچی حقوق ریلی سے خطاب کرتے ہوئے خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ عدلیہ کے دروازے پر بھی مقدمہ رکھ رہے ہیں، کراچی شہر کھڑا ہوچکا ہے جتنا موقع دینا تھا دے چکے، اب حیدرآباد، سکھر اور میرپور خاص والے بھی اپنے شہر کا مقدمہ لیکر نکلیں گے۔انہوں نے کہا کہ جوآج ہمارے ساتھ نہیں ان سب کودعوت دے رہا ہوں کراچی مقدمے میں ہمارا ساتھ دیں۔ مردم شماری میں ہمیں صیحیح نہیں گنا گیا، سب کو جدوجہد میں شامل ہونے کی دعوت دیتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ سندھ کوپچھلے دس سالوں میں 6 ہزار575ارب ملے، کراچی شہرکھڑا ہوچکا ہے جتنا موقع دینا تھا دے چکے، سندھودیش کا خواب دیکھنے والی سندھ حکومت کو پیک کر کے قانون کے حوالے کریں گے، پیپلزپارٹی کے دس سال پاکستان کی سیکیورٹی کا سب سے بڑا خطرہ ہے۔ ایم کیو ایم کنوینرنئے کہاکہ بھٹوکے پاکستان میں کوٹہ سسٹم لگا کرسندھ کوشہری اوردیہی میں تقسیم کردیا، تم نے ادھرہم اورادھرہم کا نعرہ لگا کرپہلے پاکستان پھرسندھ کوتقسیم کردیا۔انہوں نے کہاکہ کراچی کا سب سے بڑا مسئلہ بے روزگاری، تعلیم ہے، کراچی کے تعلیمی اداروں کوبھی یرغمال بنالیا گیا ہے، جعلی ڈگری، جعلی ڈومیسائل، مردم شماری کے خلاف ساتھ دیں، ہمارے دروازے کھلے ہیں، اگرووٹ فیصلہ نہیں کرے گا تو پھر روڈ کرے گا۔خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ سترسال سے مطالبات کرنے سے کچھ نہیں ہوا، پاکستان کا آئین مزید صوبوں کی اجازت دیتا ہے، ہمارا مطالبہ ہے پاکستان میں زیادہ سے زیادہ انتظامی صوبے بنائے جائیں۔ جوآج ہمارے ساتھ نہیں ان سب کو دعوت دے رہا ہوں کراچی مقدمے میں ہمارا ساتھ دیں۔انہوں نے کہا کہ زرداری صاحب آپ کب سندھ آئے ہمیں تاریخ کا پتا ہے، اس ملک کی تاریخ ہم نے اپنے لہوسے لکھی ہے، اب ہم اپنے ایڈریس میںسندھ نہیںجنوبی سندھ لکھنا شروع کریں گے، جنوبی سندھ انشااللہ کل صوبہ بن جائے گا، آج ہم نے اپنا مقدمہ کراچی کی سڑکوں پرپیش کردیا ہے۔ ہمارے سارے مطالبے آئینی مطالبے ہے، چیف جسٹس صاحب کراچی اورسندھ کے شہری علاقوں کوملنے والے پانی کا حساب، کتاب لیں۔