میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ٹریکٹرسبسڈی اسکیم میں گھپلے ،نیب نے اینٹی کرپشن کی تحقیقات کا نوٹس لے لیا

ٹریکٹرسبسڈی اسکیم میں گھپلے ،نیب نے اینٹی کرپشن کی تحقیقات کا نوٹس لے لیا

ویب ڈیسک
اتوار, ۴ جولائی ۲۰۲۱

شیئر کریں

(رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی) نیب نے اینٹی کرپشن کی تحقیقات کا نوٹس لے لیا، ٹریکٹر سبسڈی اسکیم پہلے سے ہی نیب کے پاس زیر تفتیش ہے، نیب کا چیئرمین اینٹی کرپشن سندھ کو خط، معاملے کی تفصیلات طلب کرلیں، تفصیلات کے نیب نے سندھ اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے نیب میں پہلے سے زیر تفتیش ‘ٹریکٹر سبسڈی اسکیم’ کی تحقیقات شروع کرنے کا سخت نوٹس لے لیا ہے، اس حوالے سے نیب راولپنڈی حکام کی جانب سے چیئرمین سندھ اینٹی کرپشن کو خط لکھ کر معاملے کی تفصیلات طلب کی گئی ہے، نیب راولپنڈی کی جانب سے چیئرمین سندھ اینٹی کرپشن کو نیب آرڈیننس کی شق 18 (ڈی) کا حوالہ دے کر واضع کیا گیا ہے کہ کسی بھی معاملے کی تحقیقات اگر نیب کرتی ہے اس کی تحقیقات کوئی اور ایجنسی نہیں کر سکتی ہے، قانون کے مطابق نیب کے زیر تفتیش معاملے کی تحقیقات دوسری ایجنسی چیئرمین نیب کی اجازت کے بعد ہی کر سکتی ہے، ٹریکٹر سبسڈی نیب ریفرنس پر نیب کی تحقیقات کے دوران ہی حکومت سندھ کے ماتحت سندھ اینٹی کرپشن نے بھی انکوائری شروع کرکے ریکارڈ طلب کیا تھا، نیب راولپنڈی کی جانب سے سندھ ٹریکٹر سبسڈی اسکیم میں 80کروڑ روپے کی مبینہ خرد برد پر ریفرنس دائر کیا گیا تھا جس کی تحقیقات بھی جاری ہیں، نیب ریفرنس دائر ہونے اور کیس کے تین ملزمان کی جانب سے پلی بارگین کرنے کے بعد اچانک محکمہ اینٹی کرپشن سندھ کی جانب سے اسی معاملے پر انکوائری شروع کردی گئی، نیب کی جانب ٹریکٹرسبسڈی اسکیم میں خرد برد میں محکمہ زراعت کے شعبہ انجینئرنگ، اومنی گروپ اور ٹریکٹر ڈیلرز کو تحقیقات میں شامل کیا گیا ہے، اس اسکیم میں ملی بھگت سے کسانوں کے جعلی ناموں سے کروڑوں روپے کی رعایت حاصل کرکے ٹریکٹر اوپن مارکیٹ میں فروخت کر دی۔ے گئے، نیب کی تحقیقات جیسے ہی آگے بڑھیں تو سندھ کے محکمہ اینٹی کرپشن کی جانب سے ڈائریکٹر جنرل انجینئرنگ زراعت اور مختلف ٹریکٹر ڈیلرز سے ریکارڈ طلب کر لیا گیا، نیب قانون کی شق 18 (ڈی) کے مطابق نیب کی جانب سے جاری تحقیقات کے دوران کوئی دوسری ایجنسی تحقیقات نہیں کر سکتی ہے، نیب ذرائع کے مطابق سندھ حکومت کی جانب سے اس معاملے کی اپنی جانب سے تحقیقات شروع کرانے کا مقصد نیب تحقیقات پر اثر انداز ہونے کی کوشش اور کچھ منظور نظر افراد کو بچانے کی کوشش ہے، مذکورہ انکوائری نیب کراچی نے ہی شروع کی تھی، بعد میں جعلی اکاؤنٹس کیس کی تحقیقات نیب راولپنڈی میں منتقل ہونے کے وقت مذکورہ کیس بھی منتقل ہوا تھا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں