محکمہ ٹرانسپورٹ سندھ 56کروڑخرچ کرنے میں ناکام
شیئر کریں
(رپورٹ: علی کیریو)پیپلز پارٹی سرکار کراچی کے شہریوں کو میٹرو بس کی سہولیات فراہم نہ کرسکی،اویس قادر شاہ کا محکمہ ٹرانسپورٹ سندھ رواں مالی سال میں ریڈ لائن،اورینج لائن اور ییلو لائن کے لئے جاری کئے 56 کروڑ روپے خرچ کرنے میں ناکام ہوگیا، منصوبوں میں مزید تاخیر کا امکان ہے، کراچی انٹرسٹی بس ٹرمینل سمیت 6 منصوبوں کے لئے ایک روپیہ بھی جاری نہیں کیا گیا۔ جراٗت کی رپورٹ کے مطابق محکمہ خزانہ سندھ نے رواں مالی سال کی دوسری سہ ماہی میں بی آر ٹی ریڈ لائن کراچی کے لئے 46 کروڑ 90 لاکھ روپے جاری کئے لیکن محکمہ ٹرانسپورٹ اینڈ ماس ٹرانزٹ سندھ منصوبے پر پیش رفت کے لئے ایک روپیہ بھی خرچ نہیں کرسکا، جبکہ گذشتہ سہ ماہی میں بھی منصوبے کے لئے 23 کروڑ 40 لاکھ روپے جاری ہوئے لیکن محکمہ ٹرانسپورٹ رقم خرچ کرکے منصوبے پر پیش رفت کا نام ہی نہیں لیتا،12 ارب روپے کی لاگت سے یہ منصوبہ رواں برس مکمل ہونے کا دعویٰ کیا گیا ہے لیکن منصوبے ممکن کرنا سوالیہ نشان ہے۔ کراچی بی آر ٹی اورینج لائن کا منصوبہ 4ارب 20کروڑ کی لاگت سے شروع کیا گیا ہے اور منصوبے کے لئے دوسری سہ ماہی میں 9 کروڑ 70 لاکھ روپے جاری کئے گئے جس میں سے محکمہ ٹرانسپورٹ نے صرف 2 کروڑ 20 لاکھ روپے خرچ کئے ہیں،دلچسپ بات یہ ہے کہ رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں بھی 9 کروڑ 70 لاکھ روپے جاری ہوئے لیکن ایک روپیہ بھی خرچ نہیں کیا گیا تھا۔ کراچی اربن موبلٹی پروجیکٹ کے تحت عالمی بینک کے تعاون سے بی آر ٹی ییلو لائن کا ایک اور منصوبہ 2 ارب 50 کروڑ روپے کی لاگت سے مکمل ہونا ہے، رواں مالی سال کی دوسری سہ ماہی میں منصوبے کے لئے 3 کروڑ روپے فراہم کئے گئے لیکن محکمہ ٹرانسپورٹ سندھ صرف 10 لاکھ روپے خرچ کرسکاہے،رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں منصوبے کے لئے محکمہ خزانہ نے 3 کروڑروپے جاری کئے ، محکمہ ٹرانسپورٹ نے رقم خرچ نہ کرنے کی روایت برقرار رکھتے ہوئے ایک روپیہ بھی خرچ نہیں کیا ۔ محکمہ خزانہ سندھ نے دوسری سہ ماہی میں محکمہ ٹرانسپورٹ کو 7 منصوبوں کے لئے 70 کروڑ روپے جاری کئے اور اس میں سے محکمہ ٹرانسپورٹ 2 کروٖڑ 40 لاکھ روپے خرچ کرسکا ہے،کراچی کے تینوں اہم منصوبے بی آر ٹی ریڈ لائن، اورینج لائن اور ییلو لائن پر رقم خرچ نہ کرنے کے باعث منصوبوں میں مزید تاخیر کا امکان ہے ، دوسری سہ ماہی میں محکمہ ٹرانسپورٹ نے صرف 3 فیصد رقم خرچ کی ہے۔ محکمہ ٹرانسپورٹ کی جانب سے ترقیاتی منصوبوں پر پیش رفت نہ کرنے کے باعث محکمہ خزانہ نے سپر ہائی وے پر سہراب گوٹھ کے قریب کراچی انٹر سٹی بس ٹرمینل کے لئے ایک روپیہ بھی جاری نہیں کیا، کراچی انٹر سٹی بس ٹرمینل کا منصوبہ ایک ارب 50کروڑ روپے کی لاگت سے سال 2024 میں مکمل ہوگا۔