حیدرآباد کے مختلف علاقوں،دیہی دیہات میں فلٹر پلانٹس تباہ حال
شیئر کریں
تحصیل دیہی حیدرآباد کے مختلف دیہی دیہات اور یونین کاونسلز میں صاف پانی کی فراہمی کیلئے ضلع انتظامیہ کی جانب سے ایم پی اے فنڈ، مخصوص گرانٹ اور ترقیاتی بجٹ میں سے 65 کروڑ روپے کے تخمینہ سے الٹرا فلٹریشن واٹر سپلائی اسکیم 2015ع میں منظور کی گئی جس کا افتتاح 17 جون 2016ع کو کیا گیا لیکن ساڑھے سات گذرنے کے باوجود مذکورہ اسکیم مکمل نہ ہو سکی ہے، ٹنڈوجام شہر میں بڑی گاڑیوں کی داخلا کے باعث روڈ بلاک ہونے سے بچانے کیلئے 1.5 بلین روپے کی تخمینے سے بائے پاس منصوبے کا افتتاح 6 جنوری 2018ع کو کیا گیا لیکن پانچ سال سے زائد عرصہ گزرنے کے باوجود وہ منصوبہ بھی مکمل نہ ہو سکا ہے، مذکورہ منصوبے کیلئے زرعی یونیورسٹی نے اپنے تجرباتی فارم کی زمین بھی دی تھی، ٹنڈوجام سے ملحقہ کچھ دیہات میں فلٹر پلانٹ بھی قائم کئے گئے تھے لیکن متعلقہ ادارے وہ فلٹر پلانٹس چلانے میں بھی ناکام ہیں جس کے باعث اکثر یونین کاونسلز کے مختلف علاقوں میں فلٹر پلانٹس تباہ حال ہیں، ٹنڈو قیصر اور ٹنڈو بہاول میں واقع واٹر سپلائی اسکیمیں مکمل طور پر ناکارہ ہوگئے ہیں جس کے باعث مذکورہ علاقوں میں ٹائٹز، گردوں، آنکھوں اور پیٹ کی بیماریاں عام ہیں۔