میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
عرفان علی مہر کی ٹارگٹ کلنگ ،کراچی ،سندھ میں ہڑتال عدالتوں کا بائیکاٹ

عرفان علی مہر کی ٹارگٹ کلنگ ،کراچی ،سندھ میں ہڑتال عدالتوں کا بائیکاٹ

ویب ڈیسک
جمعه, ۳ دسمبر ۲۰۲۱

شیئر کریں

(رپورٹ: مظفر حسین عسکری) سندھ بار کونسل کے سیکریٹری عرفان علی مہر کی ٹارگٹ کلنگ ہلاکت کے خلاف وکلاء سراپا احتجاج بن گئے کراچی اور سندھ بھر میں ہڑتال عدالتوں کا بائیکاٹ قیدیوں کو پیش نہیں کیا گیا ہزاروں مقدمات التواء کا شکار ہوگئے وکلاء کی احتجاجی ریلی۔ تفصیلات کے مطابق جمعرات کے روز سندھ بار کونسل کے سیکریٹری عرفان علی مہر کے قتل کے خلاف سندھ ہائی کورٹ، سٹی کورٹ، ملیر کورٹ اور ماتحت عدالتوں سمیت سندھ بھر میں وکلاء نے ہڑتال کرتے ہوئے عدالتوں میں پیش نہیں ہوئے اور عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کیا جبکہ جیلوں سے قیدیوں کو لاکر پیش نہیں کیا گیا جبکہ وکلاء کی ہڑتال کے باعث عدالتوں میں آنے والے سائلین کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اور عدالتوں میں زیر سماعت ہزاروں مقدمات التواء کا شکار ہوگئے جبکہ کراچی بار کے صدر نعیم قریشی ایڈوکیٹ کی قیادت میں سٹی کورٹ سے احتجاجی ریلی نکالی گئی جس میں وکلاء کی بڑی تعداد نے شرکت کی وکلاء نے ہاتھوں میں بینرز جس پر عرفان مہر کے قاتلوں کی گرفتاری کے نعرے درج تھے وکلاء نے بازوئوں پر سیاہ پٹی باندھ رکھی تھی نعرے بازی کرتے رہے احتجاجی ریلی کراچی پریس کلب پر اختتام پذیر ہوئی ریلی سے کراچی بار کے صدر نعیم قریشی اور جنرل سیکریٹری عامر وڑائچ ایڈوکیٹ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم عرفان مہر کے قتل کی شدید مذمت کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ اس طرح کے واقعات سے عوام میں خوف و ہراس پیدا ہوتا ہے مذکورہ واقعہ سندھ حکومت کیلئے سوالیہ نشان ہے جو اپنے شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہوچکی ہے اس موقع پر سندھ ہائی کورٹ بار کے نومنتخب صدر شہاب سرکی نے نمائندہ جرأت سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سندھ بار کونسل کے سیکریٹری کا قتل ہولناک واقع ہے قتل سازش کے تحت کیا گیا انہوں نے کہا کہ عرفان مہر کے پاس 30 ہزار سے زائد وکلاء کا ڈیٹا موجود تھا اور اب یہ سندھ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ قاتلو کو جلد از جلد گرفتار کرے جبکہ سندھ بار کونسل کے وائس چیئرمین ضیاء لنجار ممبران سندھ بار کونسل حیدر امام رضوی اور فہیم احمد صدیقی نے بھی عرفان علی مہر کے قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ حکومت اپنے شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہوچکی ہے کراچی شہر میں جنگل کا قانون نافذ ہے قاتل لٹیرے دندناتے پھررہے ہیں کوئی پکڑنے والا نہیں ہے انہوں نے مطالبہ کیا کہ بے گناہ عرفان مہر کے قاتلوں کو گرفتار کیا جائے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں